گوجرانوالہ( آئی ایم ایم)گوجرانوالہ کی تمام تاجر تنظیموں نے مہنگائی، ٹیکسوں، بجلی ،گیس بلوں میں بے تحاشا اضافہ ، آئی پی پیز معاہدوں کے خلاف 28 اگست کو مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر جائز مطا لبات تسلیم نہ کئے گئے تو ہڑتال کا دورانیہ بڑھایا جائے بھی جا سکتا ہے۔ مرکزی انجمن تاجران کے صدر شیخ بابرکھرانہ نے کہا ہے کہ 28 اگست کو ہڑتا ل کی کال پر گجرانوالہ کی تمام تاجر تنظیموں نے اتفاق کیا ہے ،28 اگست کی ہڑتال تاجروں کی جدوجہد کا دن ہوگا تاجر برادری بھاری بھاری ٹیکسوں کی وجہ سے شدید پریشانی کا شکار ہے انہوں نے کہا کہ چھوٹے تاجروں کو ماہانہ پانچ سے 10 ہزار روپے ٹیکس لاگو کیا جا رہا ہے صارفین بھی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پریشان ہیں بجلی گیس کے بلوں کے بل مسلسل بڑھا ئے جا رہے ہیں مار کیٹیں سنسان پڑی ہیں لوگوں کی قوتیں خرید ختم ہو چکی ہے کاروبار شدید بحران کا شکار ہیں حکومت تاجر تنظیموں کے مطالبات تسلیم نہیں کر رہی کلاتھ مارکیٹ بورڈ کے صدر شیخ افضل جج ،میاں فضل الرحمن اور شیخ افضل شاکر،مرکزی تاجر امن کمیٹی کے صدر میاں محمد اکرم، مرکزی انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری میا ںثاقب غفور ، کلاتھ مارکیٹ بورڈ کے جنرل سیکرٹری شیخ جواد اسحاق کے علاوہ انجمن تاجران موبائل فون ایسوسی ایشن گوجرانوالہ نے بھی مہنگائی، ٹیکسوں، بجلی ،گیس بلوں میں بے تحاشا اضافہ کے خلاف ہونے والی 28 اگست کی شٹر ڈائون ہڑتال کی حمایت کا اعلان کردیا۔
اس بات کا اعلان حاجی اشتیاق سٹی صدر، ملک ذوالفقار علی بوٹا ضلعی صدر، شاہد مجید سٹی چیئرمین ،نجم بٹ چیئرمین سپریم کونسل ، چاند ڈوگر جنرل سیکرٹری ماڈل ٹائون نے نے کیا ہے اور کہا ہے کہ تاجر برادری اپنے حقوق کے لیے متحدہے اور 28 اگست کو گجرانوالہ کے تاجر مکمل شٹر ڈاون ہڑتال کریں گے۔تاجروں کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے 467 پاکستانی کمپنیوں نے دبئی چیمبر میں رجسٹریشن کرالی ہے، انکم ٹیکس ویلوایشن ٹیبل کسی صورت قابل قبول نہیں اور حکومت تاجر دشمن ٹیکس اسکیم فوری طور پر واپس لے، پراپرٹی ویلیو پر اندازے سے انکم نکالنا خلاف قانون ہے۔حکومت بجلی کے بلوں میں تمام قسم کے ٹیکسز ختم کرے اور بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور ظالمانہ سلیبز واپس لیے جائیں۔ ایف بی آر نے نوٹسز بند نہ کیے تو بینکوں سے ڈیپازٹس نکال لیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اتنا بڑا ڈاکہ کہ بجلی کی ضروت 22 ہزار میگاواٹ ادائیگی 48 ہزار میگاواٹ کی جا رہی ہے، حکمرانوں نے 48 ہزار میگاواٹ کی ادائیگی کی لیکن پھر بھی لوڈشیڈنگ جاری ہے، بجلی اور گیس کے بلوں نے عوام کا بھرکس نکال دیا ہے۔
تاجروںنے مطالبہ کیا کہ صدر، وزیراعظم سمیت تمام وزرا اور سرکاری افسران کلٹس گاڑیاں استعمال کریں اور تمام قسم کی مراعات واپس لے کر مفت بجلی، گیس اور پیٹرول پر پابندی لگائی جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریئل اسٹیٹ کے کاروبار پر لگائی گئی قدغنیں واپس لی جائیں، آٹے دالوں اور اشیائے خورد ونوش پر ودہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جائے کیونکہ ودہولڈنگ ٹیکس عوام میں خریداری کی سکت ختم کرنے کے مترادف ہے۔ تاجروں نے حکومتی ٹیکس اسکیم کو تاجر دشمن قرار دیتے ہوئے 28 اگست کو مشترکہ ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔