رحیم یار خان کے علاقے ماچھکہ میں ڈاکوؤں کی فائرنگ کے نتیجے میں 12 پولیس اہلکاروں کی شہادت المناک سانحہ ہے۔ پنجاب اور سندھ حکومت سیاسی حریفوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی بجائے عوام کے جان و مال کے تحفظ کی جانب توجہ دیتی تو آج اتنا بڑا سانحہ رونما نہ ہوتا۔ایک محدود سے علاقے میں مٹھی بھر جرائم پیشہ افراد آئے دن بے گناہ انسانی جانوں سے کھیلنے میں مصروف ہیں۔ڈکیٹ گروہوں کا ایک ایٹمی ریاست کے عوام کو اس طرح یرغمال بنانا عالمی سطح پر بدنامی کا بھی باعث ہے۔
ریاستی ادارے ان عناصر کو نکیل ڈالنے کی بجائے ان نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ کو فرض منصبی سمجھتے ہیں جو ارض پاک کو خودمختار دیکھنا چاہتے ہیں اور قانون و آئین کی بالادستی کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں،اگر ملک کی خارجہ و داخلہ پالیسی پاکستان کے مفادات کے تابع ہو تو ہمارے نوجوان محفوظ رہیں گے اور ایسے المناک سانحات کی روک تھام کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔
پولیس نوجوانوں کے قتل میں ملوث ان ڈاکووں کے خلاف بھرپور آپریشن کیا جائے اور علاقے سے جرائم پیشہ افراد کا صفایا کیا جائے۔ غمزدہ خاندانوں کی خدمت میں تعزیت کیساتھ ان کے صبر کے لیے دعاگو ہوں۔