اسلام آباد(آئی ایم ایم) انجمن تاجران پاکستان کے صدر اجمل بلوچ نے کہا ہے کہ 28 اگست کو ملک بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہو گا،تاجروں کیساتھ مذاکرات کی جھوٹی افوائیں پھیلائی جارہی ہیں،ہڑتال سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،حکومت تاجروں کیساتھ مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہے تو پہلے تاجر دوست اسکیم کی واپسی کا نوٹیفیکیشن جاری کرے،ملک کی معیشت کو بہتر بنانا اور اسے آئی ایم ایف کے چنگل سے باہر نکالنے کیلئے بڑے بڑے لوگوں پر ٹیکس لگانا پڑے گا،حکمران عوام پر مزید ظلم کرنا بند کریں،تاجر کسی صورت ظالمانہ ٹیکسز جمع نہیں کروائیں گے، مطالبات نہ مانے گئے تو ہڑتال کو غیر معینہ مدت تک کیلئے بڑھایا جا سکتا ہے،اجمل بلوچ نے ان خیالات کا اظہار انجمن تاجران پنجاب کے صدر شاہد غفور پراچہ، صدر آل پاکستان ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن چوہدری محمد فاروق،صغیر احمد مغل و دیگر کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، اجم بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کہتے ہیںکہ پاکستان کا موجودہ بجٹ آئی ایم ایف نے بنایا ہے جو کہ انتہائی شرمناک بات ہے.
سب سے مہنگی بجلی تاجروں کو فروخت کی جاتی ہے،ڈی سی اوز کو کروڑوں کی نئی گاڑیاں ضرید کر دی گئی ہیں،حکومت میں بیٹھے لوگ اور بیوروکریسی اپنی مراعات چھوڑنے کیلئے تیار نہیں ہے،عوام میں اب مزید ٹیکسز دینے کی سکت نہیں رہی، اشرافیہ کو بڑی گاڑیوں سے باہر نکل کر سادگی کو اپنا نا ہوگا،تاجر ظالمانہ ٹیکسز جمع نہیں کروائیں گے، حکومت کو تاجروں کے تمام مطالبات ماننا ہونگے بصورت دیگرتاجر ایک تحریک شروع کرنے جا رہے ہیں،وزیراعظم نے تاجر دوست اسکیم کو واپس نہ لیا تو ہڑتال کو غیر معینہ مدت تک کیلئے بڑھایا جا سکتا ہے.
اس موقع پر شاہد غفور پراچہ کا کہنا تھا کہ تاجر اس وقت عوام کی لڑائی لڑ رہے ہیںکیونکہ ٹیکسز کا براہ راست اثر عوام پر پڑتا ہے،کاروبار بند ہونے پر آگئے ہیں،28 اگست کو تاریخی شٹرڈاؤن ہوگا،چوہدری محمد فاروق کا کہنا تھا کہ تاجروںکو ہر طرح کے ٹیکسز ادا کرنے کے باوجود ناجائز تنگ کیا جا رہا ہے اوران پر ایک ایک لاکھ جرمانے کئے جا رہے ہیں، ٹیس کا نظام بہتر کرنے کے بجائے خراب کیا جا رہا ہے، حکومت نے تاجروں کو ہڑتال کرنے پر مجبور کر دیا ہے،اس موقع پر آل پاکستان ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن اور بیکرز اینڈ سوئٹس ایسوسی ایشن کے نمائندوںنے 28 اگست کی ہڑتال کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔