گوجرانوالہ(آئی ایم ایم)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ عوام کو تعلیم،صحت،روزگاراور امن کی فراہمی کسی جج،جرنیل کی نہیں حکومت کی ذمہ داری ہو تی ہے عوام کو بجلی ،گیس اور ٹیکسز کے حوالے سے ریلیف کی فراہمی کے حکومتی معاہدے کی معیاد ختم ہو نے میں 16 دن باقی رہ گئے ہیں اگر معاہدے پر عمل نہ کیا گیا تو شٹر ڈائون سمیت پہیہ جام بھی کرینگے کراچی میں اسٹیبلشمنٹ نے مئیر کراچی کی نشست پر قبضہ کروایا ،ملک پر بھی فارم 47والوں کو مسلط کیا گیا ہے جماعت اسلامی خدمت کرنیوالی اورلوگوں کو توڑنے نہیں جوڑنے والی جماعت ہے زلزلہ ہو،کورونا ہو سیلاب ہویا کوئی اور آفت ہم میدان خدمت میں ہوتے ہیں اکتوبر میں دس لاکھ بچوں اور بچیوں کو فری آئی ٹی کورس کروائیں گے، انشااللہ جماعت اسلامی آنیوالے دنوں میں بڑی قوت بن کر سامنے آئیگی پچاس لاکھ ممبر شپ کا ٹارگٹ رکھا ہے اس حدف کو پورا کیا جائیگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ میں ضلعی ورکر کنونشن سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا اس موقع پر صو با ئی امیر وسطی پنجاب محمد جا وید قصوری ،ضلعی امیر مظہر اقبال رندھاوا، مرکزی سوشل میڈیا ٹیم کے شمس الدین امجد،ضلعی نا ئب امیر ،علی رضا حسنی ،حا فظ نعیم فہیم نے بھی خطاب کیا۔ورکر کنونشن میں کا رکنوں ،خواتین اور ضلعی ذمہ داران نے شرکت کی،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج 6 ستمبر ہے یوم دفاع پاکستان ہے اور جماعت اسلامی وہ جماعت جس نے نظریہ پاکستان کے دفاع کے لیے جانوں کی قربانیاں دی ہیں وہ افغانستان ہو یا مشرقی پاکستان ،7ستمبر یوم ختم نبوت ہے اور جماعت اسلامی نظریہ ختم نبوت کی محافظ ہے کسی صورت بھی ختم نبوت کے نظریہ پر آنچ نہیں آنے دیں گے، امیر جما عت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اسلامی حکومت کا نظام نہ ہو نے کی وجہ سے حکومت میں چند لوگوں کی بالا دستی قائم ہے عدل وانصاف کے نظام میں عوام کو دھکے ہی ملتے ہیں پارٹیوں کے نام اور لیڈر بدل جاتے ہیں لیکن قبضہ انہی خاندانوں کا ہے، ملکی معیشت تباہ ہو چکی ہے، امن وامان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، اس وقت مزودر بے روزگار ہو رہے ہیں، ان لوٹ مار کرنے والوں کو معلوم نہیں روزانہ کا پٹرول کتنے کا ڈلتا اور بجلی کا بل کتنا آتا ہے،ان کا کہنا تھااسلامی حکومت کی بنیادی ذمہ داری شہریوں کو انصاف فراہم کرنا ہے، 77سال سے پاکستان میں عدل و انصاف نہیں ہے ،پارٹیوں کے نام بدل جاتے ہیں لیکن چہرے بدل کر اپنے ہی بچوں کو آگے لایا جاتاہے.
سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں میں لاکھوں کیسیز پینڈنگ پڑے ہیں،جماعت اسلامی ملک میں عدل و انصاف کا نظام قائم کرے گی ،جماعت اسلامی کی حکومت آئی تو گلی محلوں میں پنچایت کا نظام قائم کریں گئے،انہوں نے کہا کہ تعلیم ہمارا بنیادی حق ہے غریب اور امیر ایک جیسا تعلیم کا حق ملنا چاہیے ،ہمارے ٹیکسوں کے پیسوں سے یہ حکومت چلتی ہے ،سندھ حکومت نے 200 کروڑ روپے اسسٹنٹ کمشنرز کی گاڑیوں کے لیے مختص کر دیا ہے ،سندھ میں خزانہ خالی پڑا ہے اور یہ لوگ عیاشیاں کر رہے ہیں،،آئی پی پیز کے ساتھ جو معاہدے ہیں وہ فراڈ ہیں،آئی پی پیز کے نام پر تین فراڈ ہو رہے ہیں ایک جو ہم بجلی استعمال نہیں کرتے اسکے پیسے ہم ادا کرتے ہیں،جو یہ پیسے لیتے ہیں ان پر ٹیکس ادا نہیں کرتے ہیں یہ آپکو ریلیف نہیں دے سکتے ہیںانہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک دیانت دار پارٹی ہے ،جماعت اسلامی کو جب موقع ملتا ہے خدمت کرتے ہیں اور کرپشن نہیں کرتے ہیں،جماعت اسلامی سیاست کو عبادت سمجھ کر کرتی ہے ،جماعت اسلامی آنے والے دنوں میں بہت بڑی قوت بن کر ابھرے گئی ،انہوں نے کہا کہ شہباز شریف صاحب اگر 16 دن میں معاہدے پر عمل نہ ہوا تو پھر آپ ذمہ دار ہوں گئے عوام کو ریلیف دلوا کر رہے گئے ،تمہاری آئی پی پیز کا بوجھ اب عوام نہیں اٹھائے گئی ،ہمارے راستے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش نہ کرنا،14 روپے جو پنجاب حکومت نے کم کیے وہ بھی جماعت اسلامی کی وجہ سے ہوا ہم آپ سے خیرات نہیں مانگتے ریلیف مانگتے ہیں،اگر معاہدے پر عمل نہ ہوا تو پہلے مرحلے تین دن کی ہڑتال کریں جس کے لیے تاجروں سے مشاورت جاری ہے،دوسرے مرحلے میں پورے پاکستان میں پیا جام ہڑتال کریں گئے ،یونیورسٹی اور کالجوں میں منشیات کے اڈے بنے ہوئے ہیںاگر یہ لوگ منشیات کی سرپرستی نہ کریں گئے تو منشیات نہیں فروخت ہو سکتا،انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہمارا 3 دفعہ میئر بنا ہے وہ سنہری دور تھا ،ہم آنے والے دنوں میں عوام کے حق میں بہت بڑی تحریک چلانا چاہتے ہیں،جماعت اسلامی پاکستان کی ضرورت ہے اسکے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا ہے.
عوام کی تائید سے اللہ نے جماعت اسلای کو حکومت کرنے کا موقع دیا تو پنچائتی نظام قائم کیا جا ئیگا خواتین کو ایسا نظام انصاف دیں گے جہاں انکی عزتیں محفوظ ہوں حکومت کامقصد اختیارات،مفادات حاصل کرنا نہیں عوام کو سہولتیں فراہم کرنا ہوتا ہے ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ،ہائیکورٹ اور دیگر عدالتوں میں ہزاروں مقدمات التوا کا شکار ہیں ججز کے فیصلے ان کے نہیں ہوتے لالچ اوردبا کے نتیجے میں فیصلے بدل جاتے ہیںجماعت اسلامی عدل وانصاف کا نظام رائج کریگی تعلیم ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے لیکن ملک میں کوئی نظام نہیں کہ غریب اور امیر کے بچوں کو ایک جیسی تعلیم ملے ملک میں صحت کی سہولتیں بھی عام آدمی کو میسر نہیں عوام کو تعلیم،صحت،روزگاراور امن کی فراہمی کسی جج،جرنیل کی نہیں حکومت کی ذمہ داری ہے حکومت میں شامل لوگ آئی پی پیز کے مالک ہیں آئی پی پیز کے ہزاروں ارب روپے چند لوگوں کو ادا کئے جاتے ہیں جو بجلی بنتی ہی نہیں مگر مچھوں کو نوازنے کیلئے ٹیکس سے بھی استشنی دیدیا جا تا ہے،عوام کا استحصال کیا جا تا ہے ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے 200کروڑ روہے اسسٹنٹ کمشنرز کی گاڑیوں کیلئے مختص کئے ہیں سندھ میں خزانہ خالی یے اور یہ لوگ عیاشیاں کر رہے ہیںامیر جما عت اسلام ی کا کہنا تھا کہ حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان بجلی،ٹیکسز کے حوالے سے ہونیوالے معاہدہ کے 16 دن باقی رہ گئے ہیں وزیراعظم نے اگر معاہدہ پر عمل نہ کیا تو پھر ہم سے شکوہ مت کریں جماعت اسلامی معاہدہ پر عمل نہ ہونے کی صورت میں لائحہ عمل تیار کر رہی ہے آئی پی پی پیز کا بوجھ اب عوام نہیں اٹھائیں گے تاجروں کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں شٹرڈان ایک نہیں تین دن کی کریں گے ملک میں پہیہ جام بھی کریں گے اس لئے حکومت ایسے حالات کا سامنا کرنے کی بجائے عوام کو ریلیف فراہم کرے بجلی کے یونٹ پرہمیں مہینے کے ریلیف کی بھیک نہیں چاہئے،حکومت مستقل ریلیف دے ملک میں آگے بڑھنے کی صلاحیت موجود ہے ، اس کیلئے مافیاز سے جان چھڑانا ہو گی کراچی میں اسٹیبلشمنٹ نے مئیر کراچی کی نشست پر قبضہ کروایا ملک پر بھی فارم 47والوں کو مسلط کیا گیا ہے.
جماعت اسلامی خدمت کرنیوالی جماعت ہے ، اکتوبر میں دس لاکھ بچوں اور بچیوں کو فری آئی ٹی کورس کروائیں گے جماعت اسلامی لوگوں کو توڑنے نہیں جوڑنے والی جماعت ہے انشااللہ جماعت اسلامی آنیوالے دنوں میں بڑی قوت بن کر سامنے آئیگی پچاس لاکھ ممبر شپ کا ٹارگٹ رکھا ہے اس حدف کو پورا کیا جائیگا،اب ہڑتال ہوگی تو وہ پہیہ جام ہڑتال ہو گی، پھر ہم بجلی بلوں کا بائیکاٹ کریں گے پھر دیکھیں گے کون بجلی کاٹنے آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو بجلی کے بل کم کرنے پڑیں گے، عوام کے ساتھ مل کر مافیا کا مقابلہ کریں گے، بجلی کی قیمت میں اضافہ سے صنعت نہیں چل سکتی، ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، اگر بجلی میں ریلیف نہ ملا تو سول نافرمانی کی پرامن تحریک شروع کر سکتے ہیں، ہم پاکستانی عوام کے ساتھ مل کر ان لٹیروں کے خلاف لڑیں گے۔اس موقع پر بڑی تعداد میں شہریوں نے ممبر شپ کوڈ سکین کرکے جماعت کی ممبر شپ حاصل کی ۔