اسلام آباد(آئی ایم ایم)کھوکھا و ہاکر پاس ایسوسی ایشن کے صدر ملک خالد اعوان وائس پریزیڈنٹ خالد جنرل سیکرٹری ثاقب اور دیگر عہدیداران اور سٹال مالکان کا سی۔ڈی۔اے چیئرمین آفس کے باہر مختلف پارکس میں ہونے والے اپریشن کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرہ کیا متاثرین سٹال ہولڈرز جو کہ تفریح مقامات پر کاروبار کرتے ہیں نے کہا کہ ہم غریب لوگ ہیں جو 20،25 سال سے تفریح پارکس میں CDA کی اجازت سے بیٹھے ہوئے ہیں اور اپنے بچوں کی رزق حلال کا سلسلا چلا رہے ہیں۔جناب یہ عمل بھی قابل ذکر ہے سابقہ ادوار میں چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری صاحب کے ویژن کے مطابق ہمیں شاپز کے سائز 7×3 دیا گیا تھا جو کہ عرصہ تقریباً ڈیڑھ سال قبل محکمہ DMA نے کینسل کر دیئے تھے۔ اس کے بعد سائلین نے احتجاج بھی کیا اور مسلسل جدوجہد کے بعد سابقہ ڈائیرکٹر DMA نے ہماری فائل کو نئے رول کے مطابق نئی فیسوں کے احکامات جاری کئے جو فائل ابھی DMA کے پاس موجود ہے۔ لیکن اس پر ابھی تک کوئی کلئیر فیصلہ نہیں کیا گیا اور ایک بار پھر آپریشن شروع کر دیا گیا ہے.
ہم غریب کہاں جائیں اب ہمارے پاس دو ہی راستے بچتے ہیں پر امن طریقے سے اپنے بال بچوں کو لیکر خود کشیاں کریں یا پھر آپ کے حکام بالا اللہ کی رضا کی خاطر مدد کریں تک ہم اپنے بچوں کی تعلیم اور دیگر اخراجات کو پورا کر سکیں ہمارا اس کے علاوہ کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے چیئرمین سی ڈی اے سٹال ہاکر پاس بحالی کے احکامات صادر فرمائیں ملکی حالات پہلے ہی خراب ہیں لہذا ہمیں بیروز گار ہونے سے بچایا جائے سائلین استدعا کرتے ہیں کہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمارے لائسنس بحال کر کے DMA کے قوانین کے مطابق فیس جمع کروانے کے احکامات صادر فرمائے جائیں تاکہ ہم باعزت روزگار کما سکیں ہمیں چیئرمین سی۔ڈی۔اے نے دو دن تک تمام معاملات حل کروانے کی یقین دھانی کرائی گئی ہے اگر ہمارے معملات حل نہ کئے گئے تو ہم پر امن احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے