راجہ پرویز اشرف کی جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی اور دیگر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس

لاھور(آئی ایم ایم)سابق وزیر اعظم اور صدر پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کا عدالتی نظام اس وقت ڈلیور نہیں کر رھا۔ان عدالتوں کو ہم کیسے کریڈیبل بنا سکتے ہیں،پیپلز پارٹی جب آئینی ترمیم کی بات کرتی ہے تو اسکے پیش نظر عدالتی اصلاحات ہوتی ہیں،کیونکہ لوگ 20 سے 25 سال تک عدالتوں میں خوار ہوتے ہیں۔شہید بھٹو کیس میں ہمیں کئی برسوں کے بعد انصاف ملا ،آئینی عدالت قائم کرنیکے عمل کو مخالفت کی بھینٹ نہیں چڑھانا چاہیے،بلاول آئینی عدالت یا ترامیم کی بات کرتے ہیں تو اس میں انکا کیا ذاتی فائدہ ہے،چارٹر آف ڈیموکریسی کے بعد اسمبلیوں نے اپنی۔مدت پوری کرنا شروع کر دی،اس کے بعد ایک دوسرے کی مینڈیٹ کو تسلیم۔کیا جانے لگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز سیکرٹیریٹ ماڈل ٹاؤن میں سید حسن مرتضی،چودھری یاسین اور شہزاد سعید چیمہ کیساتھ پریس کانفرنس سے خطاب اور میڈیا سوالوں کے جواب میں کیا ۔اس موقع پررانا جواد،میاں ایوب،اصف بشیر بھاگٹ،علامہ یوسف اعوان ،احسن رضوی،بشری مانیکا،ایڈون سہوترا بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کی ججوں کا تقرر ایسے ہونا چاہیے جو سب کیلیے قابل بھروسہ ہو سپریم کورٹ کے علاؤہ آئینی عدالت ہو جو سیاسی و ائینی۔مسائل سنے،اوریہ آئینی عدالتیں صوبے میں بھی ہونی چاہیں۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی آئینی ترمیم کی بات 25کروڑ عوام کیلیے کرتی ہے۔اللہ کرے کہ بلاول بھٹو اس مشن میں کامیاب ہوں،کیا کوئی صوبہ وفاق کیخلاف ایسے کر سکتا ہے جیسے وہ کر رھے ہیں۔اپنے اداروں کو غیر مستحکم کرنے کی بات کر کے دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی کرائینگے۔ایس سی او کے موقع پر یہ ڈارمہ کر کے آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں،اس پاپولیرثی کا کیا فائیدہ جو ملکی مفاد میں نہ ہو۔سیاسی کارکن کی نظر میں پہلےملک کا احترام ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اکھٹا بیٹھ کر سوچ و فکر کرنے کی ضرورت ہے،پیپلز پارٹی وسطی پنجاب توقع کرتی ہے کہ ساری سیاسی جماعتیں متفقہ عدالتی نظام لانے میں تعاون کرینگی،انہوں نے زور دیکر کہا کہ اصلاحات کسی فرد واحد کیلیے نہیں، مستقبل کیلیے ہے،پیپلز پارٹی 18برس سے آئینی عدالت کا معاملہ اٹھا رھی ہے۔ایک دوسرے سے دست و گریبان ہونے کی بجائے پارلیمان میں بات کرنی چاہیے۔

ہم بڑے فخر سے کہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی آئین کی خالق جماعت ہے جس نے دیگر جماعتوں سے ملکر 73کے آئین کو اصل شکل میں بحال کیا،پھر پیپلز پارٹی سے کیسے کسی غیر آئینی اقدام اقدام کی توقع کر سکتے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بہت جلد پارٹی تنظیموں کے نوٹیفکیشن کر دینگے،جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال سب کے سامنے ہے ایک جماعت ملک میں انتشار پھیلانا چاہتی ہے،جو پارلیمان کی سپر میسی کو مختلف حربوں سے غیر یقینی بنانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک صوبے کا وزیر اعلی تین مرتبہ مرکز پر لشکر کشی کرتا ہے۔مارگلہ کی پہاڑیوں سے کن 12اضلاع سے گزر کے وہ کہاں گیا ۔انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے جس آئینی عدالت کا مطالبہ وہ کسی فرد واحد کیلیے نہیں۔ہم تو لوئر کورٹس میں بھی سول اور کریمنل کورٹس علیحدہ کرنا چاہتے ہیں۔

تازہ ترین

November 26, 2024

ملک کے سیاسی حالات، احتجاج اور راستوں کی بندش پر کاروباری برادری پھٹ پڑی

November 25, 2024

سینیٹر دنیش کمار کا کموڈیا میں قائم بین الاقوامی پارلیمان کے ایک اہم سیشن سے خطاب

November 25, 2024

چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی وفد کے ہمراہ سعودی عرب کے پانچ روزہ دورے پر روانہ ہو گئے

November 25, 2024

آئی سی سی آئی کے صدر ناصر قریشی کا اقتصادی بحالی کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان اتحاد پر زور

November 23, 2024

ترقی پسند متبادل ہی معاشی بدحالی، نفرتوں اور ریاستی جبر کا توڑ ہے،افراسیاب خٹک

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

October 14, 2024

شہر میں اک چراغ تھا ، نا رہا

October 11, 2024

“اب کے مار ” تحریر ڈاکٹر عمران آفتاب

October 2, 2024

فیصل کریم کنڈی کہ کاوشوں سے خیبرپختونخوا کی قربانیوں کی عالمی پزیرائی

September 17, 2024

اے ٹی ایم آئی ایس سے نئے امن مشن میں منتقلی کو درپیش چیلنجز ،ایتھوپیا کا نقطہ نظر

August 20, 2024

ایتھو پیا،سیاحت کے عالمی افق پر ابھرتا ہوا ستارہ