پشاور(آئی ایم ایم)گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہاہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا متعدد مسائل سے دوچار ہے،جوان طبقہ کو مثبت سوچ کیساتھ صوبہ کے مسائل کے حل کیلئے آگے آنا ہو گا،ہمارے صوبہ کے نوجوان باصلاحیت ہیں بدقسمتی سے انہیں آگے بڑھنے کے مناسب مواقع نہیں مل رہے ہیں،میری زیادہ توجہ نوجوان و خواتین طبقہ کو تمام شعبوں میں آگے لانے پر مرکوز ہے،ضم اضلاع میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنیوالے قبائلی نوجوانوں کیلئے ایڈورڈ کالج میں سو فیصد اسکالرشپس مختص کی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز گورنرہاوس پشاورکے دورہ پر آئے ہوئے ینگ لیڈرز پارلیمنٹ خیبرپختونخوا کے نمائندہ وفدسے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد کی قیادت صدرینگ لیڈرز پارلیمنٹ نوید احمد خان کررہے تھے۔ وفد نے گورنر خیبرپختونخوا کو ینگ لیڈرز پارلیمنٹ کے پلیٹ فارم سے صوبہ کے نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں کے استعمال سے متعلق بریفنگ دی۔
صدر نے بتایاکہ ینگ لیڈرزپارلیمنٹ ضلعی سطح پرمنظم تنظیم ہے،نوجوانوں کو مثبت سرگرمیوں میں استعمال کیلئے 30اضلاع میں ایم او یو کیاہواہے۔نوجوانوں کیلئے پارلینمٹری سیشنزاور ملکی سطح پر کانفرنسز کا انعقاد کرتے ہیں جس میں مدلل بحث ومباحثہ ہوتاہے، انہوں نے کہاکہ قومی وصوبائی اسمبلی اورسینٹ کا بھی دورہ کیاہے۔ صدر نے بتایا کہ نوجوانوں کیلئے پشاور میں تین روزہ انٹرپرینورشپ کانفرنس کرناچاہتے ہیں۔ وفد نے پشاور میں تین روہ انٹر پرینورشپ کے انعقاد پر گورنر خیبرپختونخوا سے معاونت اور بطور مہمان خصوصی شرکت کی درخواست بھی کی۔
ملاقات میں ینگ لیڈرز پارلیمنٹ کے نوجوان اراکین نے گورنر خیبرپختونخوا سے صوبہ کے مختلف امور بالخصوص نوجوان طبقہ کی فلاح و بہبود سے متعلق سوالات کئے جس پر گورنرنے انہیں تفصیلی جوابات دیے۔گورنرنے وفد میں شامل نوجوانوں کو گورنر ہاؤس آمد پر خوش آمدیدکہا۔انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کیلئے فری آئی ٹی کورسز کا آغاز کر رہے ہیں تاکہ وہ گھر بیٹھے آن لائن کاروبار و ملازمتیں حاصل کر سکیں،18ویں ترمیم کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے اختیارات کا درست مناسب استعمال ہی نہیں کیا۔گورنرنے کہاکہ نوجوان اپنی تجاویز کسی بھی وقت مجھے ایمیل ایڈرس پر بجھوا سکتے ہیں اور بالخصوص شعبہ تعلیم میں بہتری کیلئے نوجوان طبقہ کو اپنی مثبت تجاویز سامنے لانی چاہئیں۔