سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کرنے والی پاکستان تحریک انصاف نے فیصلے پرعملدرآمد کا مطالبہ کردیا۔ پی ٹی آئی نے گزشتہ روز سپریم کورٹ میں اس حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت کے آغاز پرہی اپنی نظرثانی درخواست واہپس لے لی تھی۔ سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کررہا تھا۔ پی ٹی آئی لیگل ٹیم میں شامل شعیب شاہین نے گزشتہ رات جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں کہا کہ فیض آباد دھرنا کیس فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے جس پرمن وعن عملدرآمد ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ فیض حمید کیخلاف بھی کارروائی ہوتی ہے تو ہوجائے۔ وکیل شعیب شاہین کا کہناتھا کہ فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں پی ٹی آئی کے وکیل علی ظفرتھے، میں توحامد خان گروپ کے ساتھ پہلے ہی قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے کے حق میں تھا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ پی ٹی آئی نے غلطیاں کیں جن کا خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں۔ نظرثانی کی اپیل کسی کے کہنے پر کی گئی؟ اس سوال کے جواب میں شعیب شاہین نے واضح جواب دینے سے گریزکرتے ہوئے کہا کہ اس کی تفصیلات ان کے پاس نہیں ہیں لیکن یہ فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے، اس پرمن وعن عملدرآمد ہوناچاہیئے۔ شعیب شاہین نے اس پروگرام کے علاوہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں بھی پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ملک میں اظہاررائےکی آزادی پرقدغن لگائی جا رہی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی مقبولیت مانتے ہیں لیکن قبولیت منظورنہیں۔ اشتہاری مجرم لندن میں بیٹھا ہوا ہے لیکن تقاریرپھربھی نشر ہوتی ہیں، دوسری جانب عمران خان کی تصویر بھی نشرنہیں ہوتی، موجودہ صورتحال انصاف کا قتل ہے۔