اسلام آباد(آئی ایم ایم) آج پاکستان عالمی برادری کے ساتھ اقوام متحدہ کا 79 واں دن منا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کا چارٹر بین الاقوامی قانون اور پرامن بقائے باہمی کو برقرار رکھنے کے ہمارے اجتماعی عزم کا اظہار ہے۔ یہ اقوام کے درمیان دوستانہ تعلقات کے فروغ، مساوی حقوق اور لوگوں کے خود ارادیت کے احترام، اور عالمی امن کیلئے مناسب اقدامات کا احاطہ کرتا ہے۔
ہمارے بانی بابا قائداعظم محمد علی جناح کے وژن کی رہنمائی میں پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی مسلسل حمایت کرتا آیا ہے۔ ہم کثیر فریقی کے اصول پر قائم ہیں اور اقوام متحدہ بین الاقوامی امن و سلامتی، پائیدار ترقی اور سب کے لیے انسانی حقوق کے فروغ کے لیے مرکزی کردار ادا کرتا آیا ہے۔ ہم نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں اور اقوام متحدہ کے امن مشنوں میں فوجی اور پولیس کے دستے فراہم کرتا رہا ہے۔
گزشتہ 79 سالوں میں اپنی نمایاں کامیابیوں کے باوجود، اقوام متحدہ کے چارٹر کا عالمی امن، ترقی اور سب کے لیے انسانی حقوق کا وژن اس وقت اقوامِ متحدہ کے اصولوں اور مقاصد کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں کے باعث خطرے میں ہے – مقبوضہ فلسطینی علاقے اور غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ تسلط جموں وکشمیر میں یہ صورتحال اور بھی واضح ہے۔
اقوام متحدہ آج دنیا کو درپیش اہم چیلنجوں سے نمٹنے اور سب کے لیے زیادہ مساوی مستقبل کی تشکیل کے لیے ایک ناگزیر شراکت دار ہے۔ ہمیں امن کو ترجیح دے کر اور تنازعات کو فعال طور پر حل کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے اربوں لوگوں کی امیدوں اور خواہشات کو پورا کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج اقدار کا احیاء کرنے کی ضرورت ہے۔
اس پرمسرت موقع پر پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر اور کثیر الفریقی نظام کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔ پاکستان سب کے لیے پرامن اور خوشحال دنیا کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔