اسلام آباد(آئی ایم ایم)اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر ناصر منصور قریشی نے ملکی سفارتکاروں اور تجارتی عہدیداروں پر زور دیا ہے کہ وہ ایک جارحانہ تجارتی سفارت کاری کا آغاز کریں، جس میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے اور اقتصادیات کو آگے بڑھانے کے لیے ملک کی برآمدات کو پرکشش اور متاثر کن انداز میں اجاگر کیا جائے۔ منگل کو یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے وژن 2030 کے تحت 2030 تک برآمدات کو 100 بلین ڈالر تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے اور اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں اور قونصل خانوں کے فعال کردار پر بہت زیادہ انحصار ہے اور ان کیلئے لازم ہے کہ وہ پر جوش سیلز پروموٹر کے طور پر کام کریں۔
ناصر قریشی نے پاکستان کی معیشت کو فروغ دینے کے لیے کچھ اہم شعبوں کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا، جن میں آئی ٹی، آئی ٹی سروسز، ویلیو ایڈڈ زرعی پیداوار، معدنیات، کیمیکلز کے ساتھ ساتھ ہنر مند لیبر کی برآمدات شامل ہیں تاکہ معاشی پہیے کو حرکت میں لایا جا سکے اور اس طرح ملکی معیشت کو مضبوط کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان شعبوں میں اقتصادی ترقی، برآمدات میں اضافہ اور پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنانے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان شعبوں پر توجہ مرکوز کرکے، پاکستان اپنی برآمدی بنیاد کو متنوع بنا سکتا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کر سکتا ہے، روزگار کے مواقع پیدا کر سکتا ہے اور حکومت اور اسٹیک ہولڈرز کے موثر تعاون سے معاشی بحالی کو تحریک دے سکتا ہے۔
ناصر منصور قریشی نے دوست ممالک کے چیمبرز آف کامرس کے ساتھ روابط بڑھانے، عالمی تعاون اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے کی منصوبہ بندی کے ذریعے اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں اپنے کردار کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ جن میں سیمینارز، مباحثے، کاروباری مواقع کانفرنسز اور سیاحتی سمٹ شامل ہیں، تاکہ کاروباری رابطوں کو آسان بنایا جا سکے اور پاکستان کی برآمدی صلاحیت کو فروغ دیا جا سکے۔