اسلام آباد(آئی ایم ایم)گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبے میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے خیبرپختونخوا کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ نہ تو سنجیدگی دکھا رہے ہیں اور نہ ہی صوبے کے مسائل پر توجہ دے رہے ہیں، بلکہ صرف سیاسی سرگرمیوں اور احتجاجی مظاہروں میں مصروف ہیں۔اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں قیام امن پر وفاقی حکومت کو انتہائی سنجیدگی دکھانی ہوگی امن و امان کی صورتحال پر وہ ایک دو روز میں وزیراعظم کو خط لکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ صوبے کے مسائل تاریخ کا حصہ بن سکیں اور وفاقی حکومت کو بھی اس پر توجہ دینے پر مجبور کیا جائے۔
پی ٹی آئی کے جمعہ کے روز پشاور متوقع جلسے پر بات کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اس جلسے کی کامیابی کی امید اب پنجاب سے آنے والے کارکنان پر ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ماضی میں خیبرپختونخوا کے فنڈز سے اسلام آباد پر چڑھائی کی جاتی تھی، مگر اب صورتحال بدل چکی ہے۔حال ہی میں پشاور حیات آباد میں ایک فیکٹری میں آگ لگی، مگر فائر بریگیڈ کی گاڑیاں دستیاب نہیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ یہی فائر بریگیڈ کی گاڑیاں اسلام آباد میں مظاہروں کے لئے استعمال کی گئیں، جنہیں وفاقی حکومت نے ضبط کر لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ گاڑیاں واپس کرانے کے لئے وفاقی حکومت سے بات چیت کریں گے اور سوال اٹھایا کہ کس نے صوبائی وسائل کو اسلام آباد پر چڑھائی کے لئے استعمال کرنے کا اختیار دیا؟
گورنر خیبرپختونخوا نے سپریم کورٹ بار کے حالیہ انتخابات پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے پشاور میں آ کر الیکشن میں اپنی مقبولیت کی کمی کا سامنا کیا اور بار الیکشن ہار گئے۔
انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کا کریڈٹ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو جاتا ہے مولانا فضل الرحمان نے بھی تسلیم کیا ہے اب جمہوری قوتوں کو جب ضرورت ہوگی ستائیسویں آئینی ترمیم بھی آسکتی ہے انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی صحت اور خوراک کے حوالہ سے رپورٹس تسلی بخش ہیں انہیں ان کے کئے کی سزا مل رہی ہے انہیں جیل میں وہی مینیو دیاجائے جسکا تذکرہ انہوں نے امریکہ میں جلسہ سے خطاب کے دوران کیا تھا ۔