لاھور(آئی ایم ایم)پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی نے کہا ہے کہ16نومبر سے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے جا رھے ہیں،لاہور میں بڑا ورکر کنونشن کریں گے جس سے بلاول بھٹو خطاب کرینگے۔پیپلز پارٹی کے کارکن کام کی لگن لے کر نکلے ہیں۔وہ پیپلز ڈاکٹرز فورم کے صدر ڈاکٹر خیام حفیظ کے گھر پارٹی پرچم لہرانے کی تقریب سے خطاب اور میڈیا کے سوالوں کے جواب دے رھے تھے۔اس موقع پر رانا جمیل منج،عاطف رفیق چودھری،چودھری ریاض،تنویر جٹ ،شاہدہ جبیں،رانا اشعر نثار،عمران کھوکھر,ذیشان شامی،اصغر لودھی ۔ریاض جٹ،بابا ناماں،سمیت درجنوں کارکن بھی موجود تھے۔حسن مرتضی نے کہا کہ صوبائی دارلحکومت میں تاریخی پروگرام کررہے ہیں، 30 نومبر کے یوم تاسیس کے حوالے سے موبلائزیشن شروع کر دی ہے اور تمام اضلا ع میں پارٹی موبالائزئشن اور پرچم لہراؤ مہم جاری ہے۔پیپلز پارٹی سینٹرل پنجاب کے جنرل سیکرٹری نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت ہے ہمیں سمجھ ہی نہیں آئی کہ وہ کس کا سیاسی ونگ ہے۔کہا جاتا تھا کہ ٹرمپ صاحب جیتں گے تو پاکستان کے حالات آکر بدلیں گے۔کل تک کہتے تھے امریکہ کی سازش کی وجہ سے تبدیلی آئی اور عمران خان کی حکومت گئی،حسن۔مرتضی۔نے طنزآ کہا کہ آج کہتے ہیں ٹرمپ تب تک حلف نہیں لے گا جب تک عمران خان رہا نہیں ہوگا۔عمران خان کی رہائی عدالتی کام ہے کسی ڈیل یا ڈھیل پر انھوں نے باہر نہیں آنا نہ کسی باہر کے اشارے پر۔تاہم آئین اور قانون کے مطابق ان کو ریلیف ملنا چاہیے ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اگر کوئی کام کرتی ہیں تو آئینی عہدے کی ذمہ داری ہے کہ ان کو آئینی معاملات کے حوالے سے بتائے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے لئے اعزاز کی بات ہے کہ کسی کام میں نمبر ون پر آئے،کہتے ہیں بھارت سے سموگ آرہی ہے،لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس 1600 پر جاچکی ہے جبکہ دلی میں 400 ہے،آج شدید دھند اور سموگ کے باعث لاہور دنیا کا آلودہ ترین شہر بن چکا ہے۔انکا کہنا تھا کہ الزام لگایا جارہا ہے کہ دہلی سے سموگ آرہی ہے تو وہاں سموگ کیوں کم ہے؟حکومت جواب دے کہ انھوں نے اس کے لئے کیا اقدامات کیئے ہیں؟کتنی گاڑیاں اور رکشے ای ٹیکنالوجی پر لے کر گئے۔