اسلام آباد(آئی ایم ایم) ”Ipsos گلوبل ٹرینڈز” سروے کے آغاز کے موقع پر، اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ICCI) کے سابق صدر زبیر احمد ملک نے پاکستان کے معاشی منظر نامے کو آگے بڑھانے میں چیمبر کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ آئی سی سی آئی کے صدر ناصر منصور قریشی کی نمائندگی کرتے ہوئے، انہوں نے کاروباری لاگت کو کم کرنے، قواعد و ضوابط کو آسان بنانے، مالیات تک مساوی رسائی کو فروغ دینے اور پاکستانی اداروں کے لیے ایک منصفانہ مسابقتی ماحول کو مضبوط بنانے کے لیے چیمبر کے عزم کو اجاگر کیا۔
اپنے خطاب میں زبیر احمد ملک نے مضبوط اکیڈمیا-انڈسٹری روابط کو فروغ دینے، اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی حمایت، اور کاروباری اقدامات کی حوصلہ افزائی کے لیے ICCI کی حکمت عملی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے پاکستان کے نوجوانوں کے لیے ایک بامعنی کیرئیر کے طور پر انٹرپرینیورشپ کی وکالت کی، کاروبار کی ملکیت کو روایتی سرکاری ملازمت کے ایک زبردست متبادل کے طور پرپیش کیا اورIpsos کی عالمی مہارت کی تعریف کی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ اس مطالعے کے نتائج میں پاکستان کی کاروباری برادری کو اقتصادی قوت اور سماجی بہبود کو آگے بڑھانے کے لیے قابل قدر بصیرت فراہم ہوگی۔
اس ہائی پروفائل ایونٹ سے ممتاز مقررین بشمول Ipsos کے گلوبل چیف نالج آفیسر سائمن اٹکنسن اور Ipsos پاکستان کے سی ای او عبدالستار بابر نے خطاب کیا۔ Ipsos گلوبل ٹرینڈز کا مطالعہ میں جوکہ50 ممالک میں 50,000 سے زائد شرکاء کے ساتھ کیا گیا، پاکستان اور عالمی رجحانات کے درمیان موازنہ پیش کرتے ہوئے بدلتی اقدار، رویوں اور عقائد کا سیر حاصل جائزہ لیاگیاھے ۔کلیدی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستانیوں کی خاندانی اقدار، روایت پسندی، اور پرانی یادوں سے گہری جڑیں ہیں۔ عدم مساوات اور موسمیاتی تبدیلی پر خدشات کے باوجود، پاکستانی ٹیکنالوجی، مادی ترقی، اور مستقبل کی لمبی عمر کے بارے میں پر امید ہیں۔یاد رہے کہ یہ مطالعہ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے، نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے، اور سماجی و اقتصادی تفاوت کو دور کرنے کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔
زبیر احمدملک نے کہا کہ یہ سروے پالیسی سازوں، کاروباری رہنماؤں اور ماہرین تعلیم کے لیے ایک روڈ میپ پیش کرتا ہے تاکہ پائیدار اقتصادی اور سماجی ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔تقریب میں آئی سی سی آئی کے ایگزیکٹوز، ممبران اور کاروباری برادری کے نمائندوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔