اسلام آباد(آئی ایم ایم)اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر ناصر منصور قریشی نے اس بات پر زور دیا ھے کہ آج کے تیزی سے ترقی پذیر، اختراعات پر مبنی منظر نامے میں، کاروباری اداروں کو مسابقت برقرار رکھنے کے لیے تخلیقی سوچ اپنانا ھو گی۔ انہوں نے تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ روایتی سوچ سے ہٹ کر نئے طریقہ کار کو تلاش کریں۔ صدر قریشی نے اس بات پر زور دیا کہ جدت پسندی کو اپنانا کاروباری افراد کو اپنی کامیابیوں کو آگے بڑھانے کے قابل بناتا ہے اور پاکستان کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کا باعث بنے گا۔
صدر قریشی نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد گیسٹ ہاؤس ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس نے انہیں، سینئر نائب صدر، نائب صدر، اور ایگزیکٹو ممبران کو مبارکباد دینے کے لیے ICCI کا دورہ کیا۔
انہوں نے کمیونٹی ممبران کے درمیان اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک متحد پلیٹ فارم کی ضرورت ہے، خاص طور پر جب کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، میٹروپولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (ایم سی آئی)، اور اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی جیسے اہم اداروں سے مسائل حل کرانے ھوں۔
صدر قریشی نے کہا کہ آئی سی سی آئی اپنے اراکین کے فائدے کے لیے سرکاری اداروں کے ساتھ مل کر ان کے مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہو رھا ھے ۔ انہوں نے اسلام آباد گیسٹ ہاؤس ایسوسی ایشن کے ممبران کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ آئی سی سی آئی میں شامل ہوں، کیونکہ یہ انہیں چیمبر کے اثر و رسوخ اور وسائل سے فائدہ اٹھانے اور ان کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کے قابل بنائے گا۔ صدر قریشی نے مزید روشنی ڈالی کہ برانڈنگ کے ذریعے، کاروبار اپنی ساکھ اور مسابقت کو بڑھا سکتے ہیں، جو بالآخر ملک کی معاشی خوشحالی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
ظہور اعوان، سیکرٹری خزانہ کی قیادت میں وفد نے آئی سی سی آئی کی قیادت کو مبارکباد پیش کی اور گیسٹ ہاؤس آپریٹرز کو متاثر کرنے والے کئی مسائل جن میں سی ڈی اے، ایم سی آئی اور ٹیکسیشن سے متعلق معاملات شامل تھے، اٹھائے اور انہیں حل کرنے میں آئی سی سی آئی سے تعاون طلب کیا۔ وفد نے آئی سی سی آئی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت قائم کرنے میں بھی گہری دلچسپی کا اظہار کیا تاکہ آئی سی سی آئی کے اراکین کو رہائش کی خصوصی رعایت کی پیشکش کی جا سکے۔
آئی سی سی آئی کے نائب صدر ناصر محمود چوہدری اور ایگزیکٹو ممبران روحیل انور بٹ اور ذوالقرنین عباسی بھی ملاقات میں موجود تھے۔