گوجرانوالہ( آئی ایم ایم)غازی علم دین شہید کا عشق رسول مسلمانوں کے لئے مشعل راہ ہے ،غازی علم دین شہید نے عظیم قربانی دے کر حب رسول ۖ کی شمع کو روشن رکھا ، غازی علم دین شہید نے گستاخ رسول کو جہنم رسید کرکے دنیا بھر کے گستاخانے رسول کو پیغام دیا کہ ناموس رسالت ۖ کا تحفظ ہمارے ایمان کا حصہ ہے مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن اپنے پیارے آقا ۖ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتا ،غازی علم دین شہید سچے عاشق رسولۖ تھے ان کا کردار نوجوان نسل کے لئے مشعل راہ ہے ۔ان خیالات کا اظہار مصطفائی ہینڈز اور ATIکے زیر اہتمام جامع مسجد سردار مدینہ گلزار کالونی سیالکوٹ روڈ میں عرس مبارک غازی علم دین شہیدکے موقع پر جانشین نباض قوم صاحبزادہ پیر محمد دائود رضوی ، فیصل قیوم ماگرے مرکزی سیکرٹری جنرل ATI پاکستان،زاہد حبیب قادری مرکزی PST, جواد خان لودھی ناظم پنجاب ATI، ملک منیب اعوان ,مصطفائی ھینڈز، محمد شاذب چٹھہ رہنما ATI، ملک محمد اکرم اعوان, ملک ارحم اعوان ایڈووکیٹ ، محمد راشد مغل سابق ناظم ATI, ابوبکر آصف بٹ تحصیل جنرل سیکرٹری ATI محمد نعمان صدیقی ممبر امن کمیٹی،مہر عدیل عارف سالار PSF, محمد وسیم بٹ ،ڈاکٹر عبد الرشید انصاری،قاری اویس رضوی شوکت خیال قادری, سلمان اقبال, قیصر محمود صابری,شبیر گجر ،محمد نواز مغل،قاری طالب یمنی،قاری نواز قادری ،قاری سبطین مصطفائی قاری کلیم اللہ رضوی ،شیخ سہیل سعید ،شاہ احمد نورانی،فرخ شہزاد مغل ، و دیگر مقررین نے عرس مبارک عاشق رسول غازی علم دین شہید کے موقع پر محفل رحم للعالمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کی بنیادی اساس اور اہل ایمان کا سب سے اہم اثاثہ محبت رسول ہے جس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نا کرنا ایمان کے مضبوط ہونے کی دلیل ہے.
غازی علم الدین شہید رح نے بھی اپنے ایمانی جذبے کا ثبوت دیتے ہوئے ناموس نبی پر جان وار کر ثابت کر دیا عشق رسول اہل ایمان کے لیے ہر چیز سے عزیز تر ہے.انہوں نے مزید کہا کہ مصطفائی ہینڈز اور ATI نوجوانوں میں فروغ عشق رسول کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ غازی علم الدین شہید رح نے ناموس رسالت پر جان قربان کر کے ایسی سرخروئی حاصل کی کہ قائد و اقبال بھی انہیں ساری زندگی سلام عقیدت پیش کرتے رہے ۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے غازی علم الدین شہید کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان کی ذات ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ عرس مبارک غازی علم الدین شہید میںمصطفائی ہینڈز ، انجمن طلبا اسلام کے کارکنان نے کثیر تعداد میں شرکت کی.