اسلام آباد (آئی ایم ایم)صدر مملکت آصف علی زرداری نے ذیابیطس کے خطرات، اس کی روک تھام اور بروقت علاج کی اہمیت کے بارے میں آگاہی بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور نجی شعبے کے تعاون سے ہم یہ مقصد حاصل کرسکتے ہیں۔ صدر مملکت نے ذیابیطس کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد سے صحت کے نظام کو بہتر، ذیابیطس کی روک تھام کے اقدامات اور اس کے مریضوں کے لیے کم خرچ علاج کی فراہمی ممکن بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کا عالمی دن ہر سال لوگوں میں اس بیماری کے خطرات بارے آگاہی پیدا کرنے کیلئے 14 نومبر کو منایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کے عالمی دن کا اس سال کا موضوع ”ذیابیطس اور فلاح و بہبود“ ہے جو ذیابیطس کے بڑھتے عالمی بحران اور صحت اور تندرستی پر اس کے گہرے اثرات سے نمٹنے کی اہمیت اجاگر کرتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ذیابیطس کے بڑھتے کیسز کی بڑی وجہ غیر فعال طرز زندگی، غیر متوازن خوراک اور بیماری کے بارے میں آگاہی کا فقدان ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحت مند طرز زندگی، باقاعدہ ورزش، متوازن خوراک اور مناسب وزن برقرار رکھ کر نہ صرف اس بیماری پر قابو پانا بلکہ اس سے بچائو بھی ممکن ہے۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ ہمیں ذیابیطس کے خطرات اور اس کی روک تھام اور بروقت علاج کی اہمیت کے بارے میں آگاہی بڑھانے کی ضرورت ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ میڈیا، سول سوسائٹی تنظیموں اور نجی شعبے کے تعاون سے ہم یہ مقصد حاصل کر سکتے ہیں ، ہمیں اپنے شہریوں کو سستی اور ذیابیطس کی موثر دیکھ بھال کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے پاکستان کا صحت کا نظام مستحکم بنانے کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ ہم قومی اور بین الاقوامی شراکت داروں کی مدد سے اپنے صحت کے نظام کو بہتر بناسکتے ہیں، ذیابیطس کی روک تھام کے اقدامات کر سکتے ہیں اور اس کے مریضوں کے لیے کم خرچ علاج کی فراہمی ممکن بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کے عالمی دن پر ہم شعور پیدا کرکے ذیابیطس سے بچائو اور علاج میں سرمایہ کاری کرکے اس چیلنج سے نمٹنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔صدر مملکت نے کہا کہ اس طرح ہم ذیابیطس جیسے خاموش قاتل کے بوجھ کو کم کر سکتے ہیں اور لاکھوں پاکستانیوں کی زندگیوں کو بہتر بنا سکتے ہیں۔