اسلام آباد(آئی ایم ایم) مسلم لیگ ن کے رہنماء اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا احتجاج سیاسی نہیں، گورنر راج میں وقت نہیں لگتا مگر ہم صبرسے کام لے رہے ہیں،صوبہ پختونخوا خاص طور پر ضلع کرم اور پارہ چنار میں آگ لگی ہوئی ہے مگر وہاں کے وزیر اعلیٰ کو اپنا قیدی چھڑانے کی فکر لاحق ہے،صوبے کے نوجوانوں کو ایندھن بنایا جا رہا ہے،ایک گنوار عورت پوری پارٹی کو کمان کررہی ہے،کے پی میں ریسکیو کے ادارے کو پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کا ہیڈکوارٹر بنا دیا گیا ہے،قوم کی بدقسمتی تھی کہ عمران خان وزیر اعظم اور بشریٰ بی بی خاتون اول بن گئے،یہ ہمارے دوستوں کیساتھ تعلقات خراب کر رہے ہیں۔
وفاق کو کے پی میں کرپشن پر انکوائری کرنی چاہیئے،صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ وہ اپنے دفاتر میں پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کیلئے ڈیسک بنائیں اور انہیں ٹرانسپورٹ، کھانے مہیا کرنے کے ساتھ 24 نومبر کے احتجاج کیلئے تمام تر سہولیات مہیا کریں، سرکاری اساتذہ کو معطل کر کے بلیک میل کیا جا رہا ہےسرکاری اساتذہ کو کہا جا رہا ہے بحالی کےلئے احتجاج کا ساتھ دیں،افغان مہاجر کیمپوں کو متحرک کیا جارہا ہےالیکشن 2024 کی واپسی ممکن نہیں،کیا 2018 کا الیکشن ریورس ہوسکتا ہے،نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی رہنماء کا مزید کہنا تھا کہ مشہور محاورہ ہے کہ جب روم جل رہا تھا تو نیرو بانسری بجا رہا تھا آ ج یہی صورتحال گنڈا پور کی ہے،کرم اور پارہ چنار میں آگ لگی ہوئی ہے جہاں ایک سو سے زائد بے گناہ انسانوں کووحشیانہ انداز میں قتل کر دیا گیا ہے اور لوگوں کی املاک کو جلا دیا گیا ہے مگروہاں کے وزیر اعلیٰ کو عوام سے زیادہ اپنے لیڈر کی رہائی کی فکر ہےاور وہ اسلام آباد پر چڑھائی کے منصوبے بنا رہا ہے، پی ٹی آئی پاکستان کی بدنامی کےلئے کوئی موقع جانے نہیں دیتی۔
اختیار ولی خان نے مزید کہا کہ تمام دنیا پاکستان کی معیشت کی تعریف کر رہی ہے، پاکستان کی معیشت میں بہتری دیکھ کرپی ٹی آئی کو مرگی کے دورے پر رہے ہیں،آر ٹی ایس بٹھا کر 2018 میں حکومت ان کو دلوائی گئی،پورا خیبرپختونخواہ ڈینگی کی لپیٹ میں ہے ، وہاں کے ہسپتالوں میں پینا ڈول کی ایک گولی تک دستیاب نہیں ہے ، وہاں کے لوگ پنجاب میں آکر اپنا علاج کروانے پر مجبور ہیں،ہزاروں سکول ایسے ہیں جہاں بچوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں5 ہزار لوگوں کو بھرتی کر کے پروپیگنڈہ کرنے پر تنخواہ دی جا رہی ہے،صوبے کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ وہ اپنے دفاتر میں پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کیلئے ڈیسک بنائیں اور انہیں ٹرانسپورٹ، کھانے مہیا کرنے کے ساتھ 24 نومبر کے احتجاج کیلئے تمام تر سہولیات مہیا کریں، یہ سب پاکستان دشمنوں کے ایجنٹ ہیں۔
صوبے کے نوجوانوں کو ایندھن بنایا جا رہا ہے،ایک جاہل عورت پارٹی کو کمان کر رہی ہے،پارٹی کے رہنماؤں کو کہا گیا ہے کہ جو جو بندوں کا ٹارگٹ پورا نہیںکرے گا وہ پارٹی سے فارغ ہے،اختیار ولی خان نے مزید کہا کہ وفاق صوبے میں کرپشن پر انکوائری کرے کہ کیسے پی ٹی آئی کے معمولی لوگ تھوڑے عرصے میںہی ارب پتی بن گئے،سیاسی قیدیوں کی رہائی پر بات کی جا سکتی ہے مگرشہداء کی یادگاروں، جناح ہاؤس، جی ایچ کیو اور پی ٹی وی پر حملہ کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جا سکتا،زلفیں لہرا کے آؤ گے تو ریاست کی آنکھیں لال ہونے میں دیر نہیں لگے گی۔