پشاور(آئی ایم ایم)گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کرم کے حالات کا ان کو کافی تشویش ہے نقصان شیعہ, سنی کا نہیں اسلام کااور صوبے کا ہورہا ہے۔مختلف مکاتب فکر, چیف سیکرٹری اور دیگر متعلقہ حکام سے رابطہ میں ہوں امید ہے جلد ہی مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں شیعہ رہنما و علماء وفد سے کیا جس میں مولانا حمید حسین امامی, مولانا یاسر امامی, مولانا سید باقر حسین, سابق وفاقی وزیر ساجد حسین طوری، پیپلز پارٹی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ابرار سعید سواتی اور دیگر شامل تھے۔
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پہلے یہ زمین کا ایشو تھا پھر شیعہ سنی اور اب یہ اگ مذید بھی پھیلتی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد اختیارات وزیر اعلیٰ کے پاس ہیں لیکن بدقسمتی سے وہ سنجیدہ نہیں اور اس کو خود ہی کرم جانا چاہئے تھا,گورنرنے کہا کہ جنوبی اضلاع کے بھی حالات ٹھیک نہیں, انیس سو اسی سے یہ حالات ہیں جس سے مکمل ٹھیک کرنا پڑے گا۔
گورنر نے کہا کہ پشتون علاقوں میں روایات سے جرگہ ہوتے ہیں اور مسلوں کا حل بھی یہی ہے۔ہلال احمر نے کچھ سامان میری ہدایات پر کرم بیجھ دیا ہے اورمذید کی بھی ہدایات جاری کی گئی۔گورنر نے کہا کہ شیعہ میں بھی اچھے لوگ ہیں اور سنی میں بھی مل بیٹھکر مسئلے کا حل نکالنا چاہئے۔یہ آگ ایسا نہ ہو کہ ملک کے دوسرے صوبوں کو پھیل جائے یہاں ختم ہونی چاہیئے۔