اسلام آباد (عامر رفیق بٹ) چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (PARC) ڈاکٹر غلام محمد علی کو جنوبی کوریا کی حکومت نے زرعی سائنس کے شعبوں میں ان کی خدمات کے اعتراف میں صدارتی ایوارڈ سے نوازا۔ جنوبی کوریا کے شہر سیول میں منعقد ایک پر وقار تقریب میں جنوبی کوریا کے وزیر اعظم ہان ڈک سو نے ڈاکٹر عی کو یہ ایوارڈ پیش کیا جو زراعت کے شعبے میں سائنسی علم اور تکنیکی اختراعات کو آگے بڑھانے میں ان کی کاوشوں کا اعتراف ہے۔ ڈاکٹر علی واحد پاکستانی سائنسدان اور اس ایوارڈ کے حاصل کرنے والے افراد میں واحد فرد ہیں جنہیں اس سال سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایوارڈ سے نوازا گیا جو نہ صرف ادارے کے لیے اعزاز ہے بلکہ پورے ملک کے لیے قابل فخر بات ہے ۔
پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل (PARC) کی جانب سے ڈاکٹر غلام محمد علی کو کورین صدارتی ایوارڈ ملنے کے حوالے سے استقبالیہ تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا۔ پی اے آرسی اور ملک بھر میں اسکے ذیلی اداروں کے سائنسدانوں اور محققین نے تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین کی جانب سے چیئرمین پی اے آرسی کو ادارے اور پوری قوم کی جانب سے یہ اعزاز حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کی گئی اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ان کی کاوشوں کو سراہا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر علی نے اس ایوارڈ اور پاکستان کے زرعی شعبے کے ساتھ مسلسل تعاون پر جنوبی کوریا کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس اعزاز کے حصول میں ادارے کے سائنسدانوں اور محققین کے تعاون کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ادارے کی ترقی اور مزید کامیابیوں کے لیے تحقیقی اقدامات کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا انتہائی ناگزیر ہے۔
اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں ڈاکٹر علی نے زرعی سائنس میں متعدد قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ اپنے حالیہ دور میں ، ڈاکٹر غلام محمدعلی نے قومی زرعی تحقیقاتی مرکز میں جدیدترین ادارے نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار جینومکس اینڈ ایڈوانسڈ بائیوٹیکنالوجی (NIGAB) کا قیام عمل میں لایا جو زرعی تحقیق کا ایک ہائی ٹیک مرکز ہے۔ انہوں نے پی اے آرسی کے انتظامی معاملات کے
ساتھ ساتھ ، بطور عملی سائنسدان بھی اپنا تحقیقی کام جاری رکھا اور متعد فصلوں کی نئی اقسام بھی متعارف کروائیں جن میں کیلے کی چار (04) زیادہ پیداوار دینے والی اور طویل شیلف لائف والی اقسام، جینوم پرمعنی چاول کی چار اقسام اور دیگر فصلوں کی متعد اقسام شامل ہیں۔
بطور چیئر مین پی اے آرسی ، ڈاکٹر علی نے ہائی ٹیک سائنسی انفراسٹرکچر کی ترقی میں بھی نمایاں کوششیں کی ہیں جن میں این اے آرسی میں پاکستان کی پہلی رفتار افزائش، سپیڈ بریڈنگ کی سہولت کا قیام، بیماری سے پاک مقامی آلو کے بیج کی پیداوار کے لیے ملک کی پہلی ایر وپونک سہولت ، ہائی ٹیک فارم مشینری انسٹی ٹیوٹ ، اور بہت سے دوسرے متنوع تحقیقی اقدامات بشمول Cas-CRISPR ، جدید جانوروں کی افزائش تکنیک ، ڈی این اے ریکومبیننٹ ویکسین کی تیاری اور اقتصادی طور پر اہم خصائص کے لیے نئے جینز کی شناخت شامل ہیں۔ اس ایوارڈ کے علاوہ ڈاکٹر علی کو حال ہی میں حکومت پاکستان نے زرعی سائنس کے شعبے میں ان کی بے شمار خدمات کے اعتراف میں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا ہے۔