اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اسلام آباد کے المدینہ اسٹریٹ کھنہ ایسٹ میں ایک شخص کے ہاتھوں معصوم شہریوں کو مبینہ طور پر لوٹنے کا انکشاف ہوا ہے۔ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ نزاکت حسین عباسی نے 50 لاکھ روپے کے فراڈ اور دھمکیوں پر مبنی اس اسکینڈل کے خلاف عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔اطلاعات کے مطابق، فیاض یعقوب نامی شخص نے معصوم شہریوں کو مستقل صاف پانی فراہم کرنے کا جھانسہ دے کر ان سے بھاری رقم وصول کی۔ عوامی پیسے سے ٹرانسفارمر اور میٹر نصب کرنے کے بعد،اس نے ابتدا میں پانی کی فراہمی شروع کی تاہم جلد ہی اپنے اصل عزائم ظاہر کر دئیے۔ شہریوں کے مطابق، فیاض یعقوب نے پانی بیچنے، اضافی بجلی بلوں کی وصولی، اور ناجائز تعمیرات کے ذریعے اپنی دولت میں اضافہ کیا۔فیاض یعقوب کی دھوکہ دہی پر شکایت کرنے والے شہریوں کو دھمکیوں اور جھوٹی ایف آئی آرز کے ذریعے ہراساں کیا گیا۔ متاثرین نے جب انصاف کے لیے مختلف فورمز سے رجوع کیا تو انہیں صرف مایوسی ملی۔ایڈووکیٹ نزاکت حسین عباسی نے شہریوں کی حالتِ زار دیکھتے ہوئے فوری طور پر کارروائی کا آغاز کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے جسٹس آف پیس اسلام آباد کے سامنے پٹیشن دائر کی ہے تاکہ اس مبینہ فراڈ گروہ کے خلاف سخت کارروائی کی جا سکے۔نزاکت حسین عباسی نے بتایا کہ انہیں اس کیس کی وجہ سے نہ صرف دھمکیاں دی جا رہی ہیں بلکہ خریدنے کی کوشش بھی کی گئی۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ وہ کسی بھی دباؤ میں نہیں آئیں گے اور مظلوم شہریوں کے حقوق کی جنگ ہر صورت جاری رکھیں گے۔یہ معاملہ اس وقت حساس موڑ پر پہنچ چکا ہے، اور عوام کی نظریں انصاف کے حصول پر لگی ہوئی ہیں۔