پشاور(آئی ایم ایم)گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کرم کے حالات پر توقع ہے حکومتی بے حسی ختم ہو جائے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے کرم کے حالات کے حوالہ سے اوورسیز پاکستانیوں کے ایک آن لائن سیشن میں گفتگو کے دوران کیا ، سحر انٹرنیشنل ، پیس نیٹ ورک اور آئی ایم آئی انٹرنیشنل کے زیر اہتمام پارہ چنار انسانی ریلیف کے موضوع پر منعقدہ سیشن میں امریکہ ، کنیڈا ، دوبئی ، کویت ، شارجہ ، لندن، فرینکفرٹ اور دیگر وسط ایشیا اور یورپی ممالک کے پاکستانی شریک تھے.
گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ کرم میں ادویات کی فراہمی شروع ہے ، میری ہدایات ہر ہلال احمر خیبرپختونخوا روزانہ کی بنیاد پر کرم آئی ڈی پیز کو خوراک اور دستیاب سامان فراہم کررہی ہے انہیں خیمے فراہم کیئے گئے ہیں اس حوالہ سے این ڈی ایم اے کا کردار انتہائی مایوس کن تھا جس نے صرف 75 ٹینٹ بھجوائے صوبائی حکومت تو ویسے ہی کرم پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیئے ہوئے ہے شہدائے کرم کے لیئے صوبائی اسمبلی میں فاتحہ خوانی تک نہیں کی گئی صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اس معاملہ پر بحث ہونی چاہیئے تھی ، انہوں نے کہا کہ روڈ کی بندش کاخاتمہ ضروری ہے توقع ہے کہ روڈ کھل جائیں گے وفاقی حکومت سے میری گزارش ہوگی کہ کرم میں خوراک کی کمی کے پیش نظر روڈ کھلتے ہی یوٹیلیٹی اسٹورز کے ٹرک بھجوائے جائیں تاکہ عوام کو خوراک کے حصول میں دقت نہ ہو اور سستی خوراک انہیں میسر ہو.
انہوں نے اس سیشن کے انعقاد پر سحر انٹرنیشنل کے چیئرمین علامہ قیصر عباس اور ائی ایم ائی انٹرنیشنل کے چیئرمین ڈاکٹر واجد رضوی اور معروف سماجی شخصیت مستحسن اور دیگر شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپ لوگوں نے وطن سے دور ہو کر بھی پاکستان کے لیے ہمیشہ بہتر سوچا ہے اپ لوگوں کے تعاون کی از حد ضرورت ہے کرم صورتحال میں ان مظلوم لوگوں کی حمایت میں اپ کے جذبات قابل قدر ہیں.
انہوں نے کہا کہ متاثرین کرم کی امداد کے لیئے سندھ حکومت سے بھی بات کی جائے گی۔ آن لائن سیشن کے شرکاء اور منتظمین نے گورنر خیبر پختون خواہ کے کردار اور ان کے تعاون پر انہیں خراج تحسین پیش کیا انہوں نے کہا کہ اس مشکل حالات میں جس طرح گورنر خیبر پختون خواہ اپنا مثبت اور فعال کردار ادا کر رہے ہیں وہ انتہائی قابل ستائش ہے ، اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ گورنر خیبرپختونخوا کے زیر نگرانی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں گورنر ہاؤس ، ہلال احمر خیبرپختونخوا اوراوورسیز امدادی کمیٹی کے ممبران شامل ہونگے جو وہاں ریلیف کے کام میں تیزی لانے اور دیگر سہولیات کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کرینگے.