اسلام آباد(آئی ایم ایم)وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق، رانا تنویر حسین نے اسلام آباد میں منعقدہ تل پر بین الاقوامی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کیا۔ وزیرِ موصوف نے تل کو قیمتی کیش کراپ قرار دیتے ہوئے اس کی برآمدی صلاحیت اور پچھلے پانچ سال میں پاکستان کی شاندار کامیابیوں کو اجاگر کیا۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ پاکستان میں تل کی پیداوار میں 455 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو سالانہ 1.119 ملین ٹن تک پہنچ چکی ہے۔ اسی دوران، تل کی برآمدات میں 327 فیصد اضافہ ہوا، جو سالانہ 0.760 ملین ٹن تک پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تل کی برآمدات کی مالیت 366 فیصد اضافے کے ساتھ 1.073 ارب ڈالر سالانہ تک پہنچ گئی ہے، جس نے پاکستان کو دنیا کا تیسرا بڑا تل برآمد کنندہ بنا دیا ہے۔
رانا تنویر حسین نے بتایا کہ تل کو قومی آئل سیڈز پروگرام (NOEP) میں شامل کر کے اس فصل کو ایک نظرانداز فصل سے معیشت میں اہم کردار ادا کرنے والی قیمتی فصل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اس کامیابی کا سہرا وفاقی وزارت اور صوبائی زراعت کے محکموں کے اشتراک کو دیا۔
وفاقی وزیر نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ پراسیسنگ ٹیکنالوجی میں بہتری، ویلیو ایڈیشن اور تل کی مصنوعات کے لیے نئی عالمی منڈیوں کی تلاش پر توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے وزارت تجارت سے کہا کہ وہ عالمی مارکیٹ میں پاکستانی تل کی مصنوعات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ “تل کی پیداوار میں اضافہ نہ صرف خوردنی تیل کی درآمدات کم کرے گا بلکہ قیمتی زرمبادلہ کے ذریعے پاکستان کی معیشت کو بھی مضبوط کرے گا۔