اسلام آباد(آئی ایم ایم) وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق، رانا تنویر حسین نے ترکی کے سفیر سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان زرعی تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں فریقین نے اسٹریٹجک اکنامک فریم ورک (SEF) کے تحت شراکت داری کے نئے مواقع تلاش کرنے اور زرعی تجارت اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
وفاقی وزیر نے پاکستان کی اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات، جیسے چاول، گندم، آم، اور خشک میوہ جات کی فراہمی کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ترکی کو ان مصنوعات کی برآمدات بڑھانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے اس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کا عندیہ دیا۔
اہم نکات:
۱: زرعی تعاون اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں اضافے پر اتفاق۔
۲: ترکی کے لیے چاول، گندم، آم اور مویشیوں کی مصنوعات جیسی معیاری اشیاء کی برآمد کی پیشکش۔
۳: زرعی میکانائزیشن، آبی زراعت اور جدید آبپاشی نظام کے مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے منصوبے۔
۴: بین الاقوامی SPS (صحت اور نباتاتی معیار) کے معیار پر عملدرآمد کے ذریعے تجارتی تعلقات مضبوط بنانے پر زور۔
۵: پاکستان میں زراعت اور مویشیوں کے شعبے میں ترکی کی سرمایہ کاری کے لیے سہولت کاری کی یقین دہانی۔
ملاقات کے دوران دونوں ممالک نے زرعی پیداوار اور تجارت کو بہتر بنانے کے لیے ایک عملی منصوبہ تیار کرنے پر اتفاق کیا۔ ترک سفیر نے پاکستان کی اعلیٰ معیار کی زرعی مصنوعات کو سراہتے ہوئے زراعت اور مویشیوں کے شعبے میں معاشی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں دلچسپی ظاہر کی۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے پاکستان کے زرعی شعبے کی مکمل صلاحیت کو اجاگر کرنے کے لیے ترکی کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا، جس سے دونوں ممالک کے لیے معاشی مواقع پیدا ہوں گے۔