اسلام آباد(آئی ایم ایم)بابائے قوم حضرت قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے فرمودات اور افکار پر عمل کرنے سے ہی ہم اپنی کھوئی وہ منزل پاسکتے ہیں،جس کی جستجو میں مسلمان برصغیر نے وطن عزیز پاکستان حاصل کیاتھا،مگر افسوس صد افسوس کہ ہم 77 سالوں کے اس سفر میں اپنی منزل مقصود نہ پاسکے اور وطن عزیز گمشدہ شناخت کی دلدل میں پھنس کر دہ گیا،جس کی نئی آزادی کیلئے نسل نو جو میدان عمل میں جنگی جنون کی طرح ثابت قدمی سے کھڑا ہونا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار سابق وفاقی وزیر جے سالک،لائن افتخار احمد،نعیم اکرم قریشی،ڈاکٹر ساجد خان خاکوانی اور ممتاز شاعر قیوم طاہر نے اسلام آباد کریسنٹ لائینز کلب اور قلم قافلہ انٹرنیشنل کے باہمی اشتراک سے یوم ولادت قائد اعظمؒ و کرسمس کے ڈے کے موقعہ پر انفارمیشن اکیڈیمی وزارت اطلاعات و نشریات حکومت پاکستان کے ہال میں منعقدہ قائد اعظم زندہ باد کانفرنس اور محفل شعروسخن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب میں کرسمس ڈے اور یوم ولادت قائد اعظم ؒ کی مناسبت سے دواعلیٰ معیاری کیک کاٹے گئے۔نشست کے پہلے حصہ کے نقیب تھے اسلام آبادکریسنٹ لائینزکلب کے بانی مایہ ناز سوشل ایکٹوسٹ لائن سبطین رضا لودھی جنہوں نے شرکاء مجلس میں توصیفی اسناد بھی تقسیم کئے اور کانفرنس کی خوب شان بڑھائی۔فاضل مقررین نے کہا کہ زندہ قومیں ہمیشہ اپنے اسلاف کے نقش قدم پر چل کر اپنی منزل کا تعین کرتی ہیں۔بابائے قوم ایک ایسے رہنما ورہبر تھے،جن کے اغیار بھی معترف تھے۔وہ بلند پایہ قانون دان اور زیرک سیاستدان تھے۔کرسمس ڈے کے حوالہ سے مقررین کا کہنا تھا کہ دین مبین اسلام نے ہمیں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا درس عظیم عطا کیا ہے۔پاکستان کی تخلیق و تعمیر میں اقلیتوں کا بھی نمایاں کردار رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کی ولادت کا دن ہم سب کیلئے باعث برکت ہے۔ہم اپنے اقلیتی بہن بھائیوں کی خوشیوں میں بھرپور اندازمیں شریک ہیں۔دوسری نشست میں مشاعرہ کے میزبان قلم قافلہ انٹرنیشنل کے چیئرمین معروف شاعر و سینیئر صحافی نیر سرحدی تھے۔جبکہ اس مشاعرہ کے میر مجلس ممتاز شاعر قیوم طاہر تھے۔
مہمانان خاص میں صوفی شاعر وفا چشتی،ڈاکٹر جنید آذر اورعبدالقادر تاباں تھے۔ممانان اعزازمیں محترمہ رفعت وحید،نصرت یاب نصرت اور وقاص عزیز تھے۔مایہ ناز و بلند پایہ شعراء نے بابائے قوم کو منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ان شعراء میں میر مجلس اور مہمانان خاص و اعزاز سمیت نیر سرحدی خرم خرام صدیقی،ارشد مرشد،ناصر مینگل،خصر سلیم،آسیہ ہارون آسی،شیریں سید،مرتضی گردیزی،محمد گل نارک اور نویدہ مقبول بھٹی نے اپنا تازہ کلام حاضرین کی نذر کیا۔اس رنگارنگ تقریب میں خواتین و حضرات کی کثیر تعداد نے شرکت کی،جن میں اقلیتوں کی بھی بھر پورنمائندگی کی گئی۔بعدازاں تقریب کے شرکاء اعزاز اعلیٰ معیار کی حامل ضیافت کا بھی اہتمام کیا گیا۔