اسلام آباد(آئی ایم ایم) دو روزہ “کشمیر جنت نظیر” فیسٹیول آج اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز ایف-8/1 میں شاندار آغاز کے ساتھ منعقد ہوا، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ یہ فیسٹیول کشمیر کی دلکش ثقافتی وراثت اور قدرتی حسن کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ امن، یکجہتی اور اتحاد کے پیغام کو فروغ دینے کے لیے منعقد کیا گیا ہے۔افتتاحی تقریب کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائےامور کشمیر و گلگت بلتستان، انجینئر امیر مقام تھے، جنہوں نے فیسٹیول کا افتتاح کیا۔ دیگر معزز مہمانوں میں سابق وزیر برائے مذہبی امور راجہ ظفر الحق، پارلیمانی سیکریٹری برائے وفاقی وزارتِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت محترمہ فرح ناز اکبر، رکن قومی اسمبلی جناب انجم عقیل خان، اور وفاقی سیکریٹری برائے وزارتِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت جناب محی الدین احمد وانی شامل تھے۔ اس کے علاوہ حریت رہنما، قانون ساز اسمبلی کے اراکین، ثقافتی سفیر، اور دیگر نامور شخصیات بھی تقریب میں شریک ہوئیں۔
اپنے خطاب میں انجینئر امیر مقام نے فیسٹیول کے انعقاد کو بھرپور سراہا اور کشمیری ثقافت کے فروغ میں اس کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، “کشمیر صرف فطری حسن کا گہوارہ نہیں بلکہ ثقافتی عظمت اور استقامت کی علامت بھی ہے۔ ایسے ایونٹس ہمیں اپنی مشترکہ وراثت یاد دلاتے ہیں اور ثقافتی اظہار کے ذریعے ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں۔” انہوں نے اس موقع پر محی الدین احمد وانی کی کاوشوں کو بھی سراہا اور کہا، “محی الدین احمد وانی کی لگن اور بصیرت نے اس ایونٹ کو ایک شاندار کامیابی بنایا ہے۔ کشمیری ثقافت کے حسن اور جوہر کو اجاگر کرنے کے لیے ان کی کوششیں قابلِ تعریف ہیں۔”
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محی الدین احمد وانی نے ثقافتی فیسٹیولز کو روابط قائم کرنے اور اتحاد کو فروغ دینے کا اہم ذریعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا، “کشمیر کی ثقافت اس کے لوگوں کی تخلیقی صلاحیتوں اور جذبے کی عکاس ہے۔ یہ فیسٹیول اس جذبے کی نمائندگی کرتا ہے اور امن و ہم آہنگی کے پیغام کو عام کرتا ہے۔ کشمیری ورثے کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے اتنے لوگوں کا ایک جگہ اکٹھا ہونا اعزاز کی بات ہے۔”
فیسٹیول کے پہلے دن کشمیری ثقافت کے مختلف رنگ دیکھنے کو ملے، جن میں کشمیری دستکاری اور روایتی لباس کی نمائش، طلباء کی جانب سے سفاقت اور موسیقی کے لائیو پرفارمنس، کشمیری ادب پر کتابوں کی رونمائی، پینٹنگ مقابلے، اور کشمیری کھانے شامل تھے۔ فیسٹیول کی دلکش فضا نے شرکاء کو کشمیر کی ثقافت میں کھو جانے کا موقع فراہم کیا اور کشمیری ورثے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
“کشمیر جنت نظیر” فیسٹیول کل بھی جاری رہے گا، جس میں مزید دلچسپ سرگرمیاں اور رنگا رنگ ایونٹس شامل ہوں گے، جو کشمیری ثقافت کی خوبصورتی اور تنوع کو مزید اجاگر کریں گے۔