اسلام آباد(آئی ایم ایم)گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سے چیئرمین ون مین کمیشن ڈاکٹرشعیب سڈل نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ملاقات میں خیبر پختونخوا میں مقیم اقلیتوں کے حقوق، بنیادی سہولیات کی فراہمی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ملاقات میں پشاور چرچ دھماکہ سے متعلق ون مین کمیشن کی رپورٹ اور متاثرین دھماکہ کے امدادی پیکج سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔
ملاقات میں اقلیتوں کے لئے 5 فیصد کوٹہ، سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی روک تھام سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔اس موقع پر چیئرمین کمیشن نے گورنر کو بتایاکہ سرکاری محکموں میں اقلیتوں کے کوٹہ میں 40 ہزار کے قریب خالی آسامیوں میں سے کمیشن کی کوششوں سے 20 ہزار بھرتیاں کر لی گئی ہیں،اقلیتوں کیلئے 200 آسامیوں کیلئے خصوصی طور پر مقابلے کا امتحان منعقد کرایا گیا۔انہوں نے بتایاکہ متروکہ وقف املاک کی 42 ملین روپے کی اراضی ریکوری کر کے محکمہ اوقاف کے حوالے کی گئی، پاکستان میں اقلیتوں سے متعلق تمام کمیشنز اقوام متحدہ سے رجسٹرڈ نہیں ہے جس سے ووٹ کا حق حاصل نہیں ہوتا۔انہوں نے بتایاکہ خیبر پختونخوا، بلوچستان سمیت ملک بھر میں اقلیتوں کی کمیونٹی مہارت کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔گورنر فیصل کریم کنڈی کاکہناتھاکہ ایڈورڈز کالج کے بورڈ آف گورنرز، فیکلٹی سمیت مالی و انتظامی امور میں واضح تبدیلی لا رہے ہیں،اقلیتوں کی فلاح و بہبود اور انکے حقوق کا تحفظ پیپلز پارٹی کی ہمیشہ سے اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے کہاکہ گورنر کا منصب سنبھالتے ہی صوبہ کی تمام اقلیتوں کے مذہبی مقامات کا دورہ کیا اور سب کے ساتھ مل بیٹھا ہوں،پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتیوں کو آئین کے مطابق مذہبی و شخصی آزادی حاصل ہے، مسیحی برادری سمیت تمام اقلیتوں کی ملک و قوم کیلئے خدمات کے معترف ہیں۔گورنرنے کہاکہ خیبر پختونخوا میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ، فلاح و بہبود کیلئے ون مین کمیشن کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔