اسلام آباد(آئی ایم ایم) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے قائم مقام صدر عبدالرحمن صدیقی نے وزیراعظم شہباز شریف کے “اڑان پاکستان” پروگرام کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے اور اسے ملکی اقتصادی ترقی کے لئے بروقت اقدام قرار دیا ہے۔انہوں نے خسارے میں چلنے والے سرکاری اداروں (SOEs) کی نجکاری اور آؤٹ سورسنگ بارے بھی وزیراعظم کے بیان کی حمایت کی ہے تاکہ مالیاتی نقصانات کو کم کرنے اور پبلک سیکٹر میں کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے جا سکیں۔
بدھ کو جاری ایک بیان میں عبدالرحمن صدیقی نے متعدد دیگر معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کی بھی فوری ضرورت کو اجاگر کیا ہے جن میں بڑھتے ہوئے قرضے، بے روزگاری، صنعتوں کی بندش، غیر حقیقی ٹیکس پالیسیاں، اور خصوصی اقتصادی زونز کے لیے ناکافی انفراسٹرکچر اور سہولیات شامل ہیں۔ انہوں نے بیوروکریٹک ریڈ ٹیپ کو ختم کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا جو کاروبار کی ترقی کو روکتا ہے اور ملک میں کاروبار کرنے میں آسانی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرتا ہے۔
انہوں نے اقتصادی پالیسیوں کی تشکیل میں کاروباری قیادت بالخصوص چیمبرز آف کامرس کی فعال شمولیت پر زور دیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ پالیسیاں عملی اور قابل عمل ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے برآمدی اہداف کو مؤثر طریقے سے حاصل کرنے کے لیے غیر ملکی مشنوں بالخصوص تجارتی مشیروں کو برآمدی اہداف تفویض کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔
بزنس کمیونٹی کی حمایت کے لیے آئی سی سی آئی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے قائم مقام صدر نے اس بات پر زور دیا کہ چیمبر نے ہمیشہ حکومت اور کاروباری اداروں کے درمیان خلیج کو ختم کرنے میں فعال کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئی سی سی آئی مستقبل میں بھی اس اہم فریضے کو سرانجام دیتا رہے گا۔
قائم مقام سینئر نائب صدر ناصر محمود چوہدری نے اس امید کا اظہار کیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول سرکاری ادارے اور نجی شعبے ملک کے معاشی استحکام اور خوشحالی میں کردار ادا کرتے ہوئے اڑان پاکستان اقدام کے مقاصد کے حصول کے لیے مل کر کام کریں گے۔