اسلام آباد(آئی ایم ایم)وفاقی دیہی علاقوں کے رہائشیوں نے سی ڈی اے کی جانب سے دیہی علاقوں میں ملکیتی زمینوں پر تعمیرات اور بجلی کے کنکشن پر پابندی ،زمینوں کی رجسٹری و انتقال کی بندش،بلڈ اپ پراپرٹی (BUP) پالیسی میں تبدیلی ، مارکیٹ ویلیوں سے بھی چار گنا زائد پراپرٹی ٹیکس،ملکیتی زمینوں پر تعمیرات کے عوض سی ڈی اے کی بھتہ خوری کے خلاف بھرپور احتجاج اور آئینی و قانونی حق استعمال کرنے کیلئے زون فور میں آنے والے تمام موضعات کے رہائشیوں اور متاثرین سی ڈی اے پر مشتمل گرینڈ الائنس فورم سمیت کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ دیہی علاقوں میں رجسٹری انتقال پر عائد پابندی ہٹائی جائے ، مالکیتی زمینوں پرتعمیرات کا حق دیا جائے اور یوٹیلیٹی میٹر ز( بجلی ، گیس ) بند نہ کیے جائیں ،دیہی علاقوں میں غیر حقیقی پراپرٹی ٹیکسز واپس لئے جائیں ، متاثرین سی ڈی اے کو پراپرٹی پالیسی کے مطابق BUPاور لینڈ کے پلاٹ دئیے جائیں اور پارلیمنٹ سے حقوق متاثرین اسلام آباد بل 2025متاثرین کے حق میں منظور کرا کے سی ڈی اے آرڈیننس میں ترامیم کروائی جائے اگر ایسا نہ کیا گیا اپنے حق کیلئے انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سابق ڈپٹی مئیر اسلام آباد سید ذیشان نقوی کی قیادت میں ایک مشاورتی اجلاس ہوا جس میں دیہی علاقوں کے سینکڑوں افراد نے شرکت کی ۔اجلاس میں دیہی علاقوں کیلئے سی ڈی اے کی ناروا اور عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف بھرپور احتجاج کیا گیا اور کہا گیا کہ دیہی علاقوں میں ملکیتی زمینوں پر تعمیرات اور بجلی کے کنکشن پر پابندی ،زمینوں کی رجسٹری و انتقال کی بندش،بلڈ اپ پراپرٹی (BUP) پالیسی میں تبدیلی ، مارکیٹ ویلیوں سے بھی چار گنا زائد پراپرٹی ٹیکس کسی صورت قابل قبول نہیں ہے ریاست ماں ہوتی ہے لیکن دیہی علاقوں میں بسنے والوں کے ساتھ ریاستی ادارہ سی ڈی اے دشمنوں سے بھی بد تر سلوک کر رہا ہے پہلے ہی ہمیں جان بوجھ کر سہولیات نہیں دی جا رہی ہے اور اب ناروا سلوک کرکے ہم پہ اپنی ہی زمین تنگ کی جا رہی ہے ۔
ہماری قربانیوں سے اسلام اباد وجود میں ایا اور اج ہم سے ہی ناروا سلوک کیا جا رہا جو ہم ہرگز برداشت نہیں کریں گے ۔اجلاس میں سی ڈی اے کی ناروا پالیسیوں کے خلاف بھرپور آئینی و قانونی راستہ اپنانے کا فیصلہ کیاگیا اور دیہی علاقوں خصوصا مارگلہ نیشنل پارک سے ملحقہ سنگ جانی بھڈانہ، شاہ اللہ دتہ، چونترا سنیاڑی ، کلنجر ، بری امام، تلہاڑ ،گوکینہ ،سترہ میل ،جوڑی راجگان ، سرائے خربوزہ ،و دیگر تمام موضع جات کے رہائیشوں پر مشتمل گرینڈ الائنس فورم بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا کہاگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم اپنے بچوں کے مستقبل کیلئے انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ چار جنوری بروز ہفتہ نیشنل پریس کلب کے باہر اسلام آباد کے تمام موضع جات و متاثرین CDA بھرپور پر امن احتجاج کریں گے اور نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس بھی کی جائے گی۔ 10جنوری کو مین مارگلہ روڈ(ایران ایوینیو) پر بھرپور پر امن احتجاج کیا جائے گا۔ احتجاج کے ذریعے اپنا ایجنڈا اجاگر کرنے کے بعد کمیٹی ممبران سابق ڈپٹی مئیر سید ذیشان علی نقوی کی قیادت میں اسلام آباد کے تینوں اراکین قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری ،انجم عقیل خان،راجہ خرم نواز ،راولپنڈی سے رکن قومی اسمبلی ملک ابرار، ممبر وزیر اعظم ٹاسک فورس برائے رئیل اسٹیٹ و ہاوسنگ ڈیویلپمنٹ کمیٹی وصدر اسلام آباد اسیٹیٹ ایجنٹس ایسوسی ایشن اسلام آباد سردار طاہر محمود ،ڈپٹی کمشنر اسلام آباد,چئیرمین سی ڈی اے و دیگر سٹیک ہولڈر ز سے ملاقاتیں کی جائیں گی۔