اسلام آباد(آئی ایم ایم) آج ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کے 97 ویں یوم پیدائش کے موقع پر اُس وژنری رہنما کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جس نے پاکستان کی تقدیر بدلی اور بے آوازوں کی آواز بنے۔ وہ بے مثال ذہانت، حوصلے اور کرشماتی شخصیت کے حامل سیاستدان تھے اور ان کی میراث قوم کے لیے مشعل راہ ہے۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ہمیں 1973 کا آئین دیا، جو ہمارا پہلا متفقہ طور پر منظور شدہ آئین تھا، جس نے پارلیمانی، جمہوری اور وفاقی طرز حکومت کی بنیاد رکھی۔ وہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے معمار تھے، جو ہماری خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ میں کلیدی حیثیت کا حامل ہے۔
ان کی قیادت میں پاکستان نے چین اور دیگر کئی دوست ممالک کے ساتھ خارجہ تعلقات کو مضبوط کیا جس سے آج تک ہمارا ملک مستفید ہو رہا ہے۔ انہوں نے صنعتی اور تکنیکی شعبے کو ترقی دی۔ اُنہوں نے روسی تعاون سے کراچی میں پاکستان اسٹیل ملز کا قیام عمل لایا اور ہماری دفاعی صنعت کو ترقی دی جس سے ہماری دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا۔ یہ ان کی مدبرانہ حکمت عملی کی وجہ سے ہی ممکن ہوا کہ پاکستان نے 1974 میں اسلامی سربراہی کانفرنس کی میزبانی کی، جس میں مسلم دنیا کے رہنماؤں کو امت مسلمہ کے درمیان اتحاد اور تعاون کو بڑھانے کے لیے اکٹھا کیا گیا۔ ان کی کوششوں نے ترقی پذیر ممالک اور اسلامی دنیا میں پاکستان کے قائدانہ کردار کو تقویت بخشی۔
شہید بھٹو نے پسماندہ افراد کو بااختیار بنانے اور معاشی تفاوت کو ختم کرنے پر بھی توجہ دی۔ ان کی زرعی اصلاحات اور مزدوروں اور کارکنوں کی ترقی کے لیے کیے گئے اقدامات نے نہ صرف لاکھوں لوگوں کو عزت بخشی بلکہ ان کی زندگیاں بھی بدل دیں۔ ان کے معاشی اقدامات، جیسے کہ بڑے اداروں کی تشکیل اور تعلیم، صحت اور بنیادی ڈھانچے کی توسیع نے ترقی اور خوشحالی کی بنیاد رکھی۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی جیسے ادارے اور فنی تعلیم پر توجہ علم تک سب کو رسائی دینے کے عزم سے ہی ممکن ہوئی۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو جمہوریت کے داعی تھے، آمریت اور جبر کے خلاف ثابت قدم رہے۔ اپنے اصولوں پر سمجھوتہ کرنے کے بجائے پھانسی کے پھندے کا سامنا کرتے ہوئے اُن کی قربانی نے شہید بھٹو کو مزاحمت اور استقامت کی شمع کے طور پر امر کر دیا۔جیسا کہ ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کا یوم پیدائش منا رہے ہیں، تو آئیے ہم جمہوریت، مساوات اور سماجی و اقتصادی انصاف کے ان کے نظریات کے لیے اپنے عزم کی تجدید کریں۔ ترقی پسند، خودمختار، اور جامع پاکستان کا ان کا خواب آج پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہے۔
ہمیں ایک ایسے پاکستان کی تعمیر کے ان کے مشن کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے جہاں عوام کا راج ہو اور جہاں ہر شہری کو یکساں مواقع میسر ہوں۔آئیے ان کے وژن سے قوت حاصل کریں اور ملک کو موجودہ چیلنجز سے نکالنے اور پاکستان کو ایک خوشحال اور ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔