کراچی(آئی ایم ایم)وفاقی وزیر غذائی تحفظ اور تحقیق رانا تنویر حسین نے کراچی میں رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (REAP) کے اراکین سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سمیت پوری حکومت اپنی کاروباری برادری کے ساتھ کھڑی ہے، ہم آپ کو مکمل سپورٹ کرتے ہیں، آپ کماتے ہیں تو اس کے اثرات نیچے تک آتے ہیں اور مزدور طبقے تک کو فائدہ پہنچتا ہے۔
رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ چاول کی برآمدات میں رکاوٹ آنا تشویشناک بات ہے، یورپی اس معاملے میں زیادہ حساس ہیں، وہ درآمدات بند کرنے کی تنبیہ کرچکے ہیں لہذا ہمیں چاہیے کہ خود اپنے معاملات درست کرلیں۔
قبل ازیں چاول برآمد کنندگان نے وفاقی وزیر سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مختلف سرکاری اداروں کی طرف سے فون کالز کرکے برسوں پرانا ریکارڈ طلب کیا جا رہا ہے، میٹنگز کیلئے دفاتر بلایا جا رہا ہے جس سے تاجر برادری خوف کا شکار ہے۔
رانا تنویر حسین نے اس معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارا اثاثہ ہیں، باعزت ہیں، ملکی معیشت کو سپورٹ کر رہے ہیں، تاجر برادری کو بلاوجہ رابطہ نہ کرنے کیلئے ایف آئی اے کو پہلے ہی ہدایات کی جاچکی ہیں لیکن آپ پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اچھا اور معیاری مال برآمد کریں جس سے ملک کی نیک نامی پر حرف نہ آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بدلتے وقت اور جدیدیت کے ساتھ آپ اپنی معلومات میں اضافہ اور ٹیکنالوجی میں تبدیلی لائیں۔
ملاقات میں چاول برآمد کنندگان نے وفاقی وزیر سے مطالبہ کیا کہ چاول کی برآمدات 2 سے 4 ارب ڈالر ہوچکی ہیں لہذا اس کو صنعت کا درجہ دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پورٹ پر کانٹے کی اجازت دی جائے یا کمرشل کانٹے والوں سے ہمارے لیے رعایتی نرخوں کی بات کی جائے۔