جنوبی کوریا(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے گزشتہ شب سیول میں ایک خصوصی عشائیہ کا اہتمام کیا، جس میں نمایاں کورین کاروباری شخصیات، سرمایہ کاروں اور پاکستان کے ڈونرز کو مدعو کیا گیا۔ یہ عشائیہ جنوبی کوریا کے تین روزہ سرکاری دورے کا حصہ تھا، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
عشائیے کے دوران، جام کمال خان نے پاکستان میں دستیاب سرمایہ کاری کے وسیع مواقع پر روشنی ڈالی، خاص طور پر فوڈ اور ایگریکلچر، ٹیکنالوجی، آئی ٹی، اور معدنیات کے شعبوں میں۔ انہوں نے پاکستان کے آزاد سرمایہ کاری کے نظام اور عالمی کاروباری اداروں کے لیے ملک کی اسٹریٹجک اہمیت پر زور دیا۔
وفاقی وزیر نے کورین سرمایہ کاروں کو لاہور میں 26 سے 28 فروری 2025 تک منعقد ہونے والی فوڈ ایگزیبیشن میں شرکت کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ نمائش کورین کاروباری اداروں کو پاکستان کے متحرک فوڈ اور ایگریکلچر مارکیٹ میں ممکنہ تعاون اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔جام کمال خان نے عشائیے کے دوران کہا، “یہ عشائیہ پاکستان اور کوریا کے مضبوط تعلقات کا جشن ہے اور گہرے اقتصادی شراکت داری کو فروغ دینے کے ہمارے عزم کی تجدید ہے۔”
اس موقع پر پاکستان کی ترقیاتی کوششوں میں نمایاں کردار ادا کرنے والے ڈونرز بھی موجود تھے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور خیرسگالی کے نیٹ ورک کو مزید تقویت ملی۔
اس سے قبل 9 جنوری کو، وزیر تجارت جام کمال خان اور جنوبی کوریا کے وزیر برائے تجارت انکیو چیونگ نے معاشی شراکت داری معاہدے (ای پی اے) پر باضابطہ مذاکرات کا آغاز کیا۔ اس معاہدے کا مقصد دو طرفہ تجارت کی پوشیدہ صلاحیت کو اجاگر کرنا، کاروباری افراد کے لیے مواقع پیدا کرنا، اور مختلف شعبوں میں اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔
جام کمال خان نے ای پی اے مذاکرات کو “ایک سنگ میل قرار دیا جو بے پناہ صلاحیتوں کو اجاگر کرے گا اور دونوں ممالک کے کاروباری افراد کے لیے مشترکہ ترقی کا پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔” یہ مذاکرات پاکستان اور جنوبی کوریا کے درمیان اسٹریٹجک معاشی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوں گے۔