اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ مسلمان حکمران غزہ میں معصوم بچوں کا قتل عام، بے گوروکفن لاشیں، خاموش ہو کر دیکھتے رہے، امید تھی اسلامی سربراہی کانفرنس اسرائیل کا سفارتی و اقتصادی بائیکاٹ کرے گی، فلسطین فنڈ قائم کیا جائے گا، معاملات قراردادوں اور لفظی مذمتوں تک محدود رہے۔ حکمرانوں نے فلسطین کی آزادی کے لیے عملی اقدامات نہ اٹھائے تو امت اور تاریخ انھیں معاف نہیں کرے گی، ان کا نام میر جعفر اور میر صادق والی فہرست میں لکھا جائے گا۔ فیصل مسجد اسلام آباد کے باہر غزہ کے بچوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالے گئے پاکستانی بچوں کے مارچ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے ان میڈیا رپورٹس پر سخت ردعمل کا اظہار کیا جن میں حکمرانوں کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی تجاویز دی گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حکمرانوں کے پاس فلسطینی عوام کا مینڈیٹ نہیں اور نہ ہی وہ پاکستان کی قومی پالیسی سے انحراف کر سکتے ہیں، پوری دنیا بھی اسرائیل کو تسلیم کر لے، قوم اس ناجائز ریاست کے وجود کو کبھی نہیں مانے گی۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب شمالی ڈاکٹر طارق سلیم، امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا، مرکزی صدر تنظیم تاجران کاشف چودھری، معروف صحافی حامد میر، پرائیویٹ سکولز کے اساتذہ اور والدین بھی بڑی تعداد میں اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی حماس کی اعصابی فتح اور اسرائیل کی شکست ہے، وہ دن دور نہیں جب ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ آزاد مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کریں گے، اسرائیل کو ظلم کا جواب دینا ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ پوری دنیا میں انسانیت سے ہمدردی رکھنے والے لوگ اسرائیل کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں، کینیڈا کے وزیراعظم کا محاصر ہ کیا گیا، اسرائیل کے لیے اسلحہ لے جانے والے آسٹریلوی جہاز کو روکا گیا، فرانس کی حکومت کو اسرائیل کی اندھا دھند حمایت کی پالیسی ترک کرنا پڑی۔ امت مسلمہ نے بیداری کا حق ادا کر دیا، تہران، اسلام آباد، استنبول، صنا سمیت پوری دنیا میں مظاہرے ہوئے تاہم افسوس کہ مسلمان حکمرانوں نے امت کے جذبات کی ترجمانی نہیں کی، یہ امریکی خوف میں مبتلا ہیں، 58اسلامی ممالک کے پاس 76لاکھ فوج ہے، 40اسلامی ممالک نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ محاذ تشکیل دے رکھا ہے، پوچھنا چاہتا ہوں اسرائیل سے بڑا دہشت گرد کون ہے؟ انھوں نے اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو مشورہ دیا کہ امریکی خوف سے نکلیں اور اہل فلسطین کی مدد کریں۔ امریکا کو افغانستان میں شکست ہوئی، اسے ویت نام میں ہزیمت اٹھانا پڑی، بہادری اور ثابت قدمی سے ظالم کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ غزہ ملبے کا ڈھیر بن چکا ہے، یہ موجودہ وقت میں کربلا کا منظر نامہ ہے، معصوموں کے لیے پانی اور خوراک بند کر دی گئی، فلسطینی ماؤں نے اپنے بچوں کو بغیر کفن کے دفنایا، عالمی ادارے، اقوام متحدہ، اسلامتی کونسل ظلم دیکھتی رہیں، مگر اسرائیل کو روکنے کی جرأت نہیں کر سکیں۔ انھوں نے بچوں، والدین اور اساتذہ کو اہل فلسطین اور غزہ کے بچوں کے لیے عظیم الشان مارچ کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور فلسطینی عوام کو یقین دلایا کہ پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے، ان کے لیے دعائیں کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی فلسطین کاز کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔