راولپنڈی(سٹاف رپورٹر)دربارِ عالیہ عیدگاہ شریف کے سجادہ نشین و عالم اسلام کے ممتاز مذہبی و روحانی پیشوا پیر محمدنقیب الرحمن نے کہا ہے کہ خانقاہی نظام کا یہ خاصا رہا ہے کہ اس سے منسلک اور رجوع کرنے والی مخلوقِ خدا کے دلوں کو نورِ عشقِ مصطفی ﷺ سے منور کر کے ایک ایسے مہذب اور اعلیٰ اخلاق سے مزین معاشرے کو پروان چڑھایا جائے جہاں احترامِ آدمیت، حسنِ اخلاق، رواداری، اخوت و محبت اورایک دوسرے کے دکھ درد میں کام آنے کے جذبات سے بھر پور انسانی کردار کی ایسی نشو نما کی جائے کہ حقیقی کامیابی بندگانِ خدا کا مقدر بن جائے۔ تمام فرامینِ الہیٰ و نبوی ﷺ اور اولیائے کرام کی تعلیمات انسانیت کی فلاح و بہبود پر مشتمل ہیں۔ یہ زندگی اللہ تعالیٰ نے ہمیں صرف اور صرف اس لئے دی ہے کہ ہم اس کی عبات و بندگی کر کے ربِ رحمنٰ کی رضا کو پا لیں۔ ہمارے وجود کا ہر عضو اسی صورت ہمارے لئے باعثِ نجات ہو گا جب ہم اسے شریعتِ مطہرہ کے تابع استعمال کریں۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد مبارک فرمایا کہ قیامت کے روز نامہ اعمال کو بہت بھاری کر دینے والی تین چیزیں ہیں جو کہ تقویٰ، صلہ رحمی اور حسنِ اخلاق ہیں۔ جب ایک صحابیِ رسول ﷺ نے حضور نبی رحمت ﷺ کی خدمتِ اقدس میں نصیحت کے لئے عرض کی تھی تو آپ ﷺ نے ارشاد مبارک فرمایا کہ اپنی زبان کی حفاظت کیا کرو۔ ہم خلوصِ نیت سے ارادہ اور کوشش کریں کہ ہماری ذات کسی صورت بھی بد اخلاقی، منافقت و ریا کاری، مخاصمت و کینہ پروری اور دوسروں کی عزت پامال کرنے کا باعث نہ بنے۔ یہ رذائلِ اخلاق ہمارے معاشرے میں زہر گھول رہے ہیں جو ہماری آنے والی نسلوں کے اخلاق کو تباہ کر رہا ہے۔بزرگانِ دین کی خانقاہیں ایسی تربیت گاہیں ہیں جہاں سے مخلوقِ خدا کو حضور نبی کریم ﷺ کی یہی نورانی تعلیمات پڑھا، سکھا اور یاد کروا کر اس کی کردار سازی کی جاتی ہے۔ اسی سلسلہ میں کل 27نومبر بروز سوموار مبارک عید گاہ شریف میں حضور نبی کریم ﷺ کے ارفع و اعلیٰ میلادِ پاک کے سلسلہ میں بارہویں شریف کی ماہانہ محفلِ پاک کا نہایت عقیدت و احترام سے انعقاد کیا جائے گا جس میں اندرون و بیرون ملک سے کثیر تعداد میں علمائے کرام، نعت خوانانِ عظام، مذہبی سکالر اور وابستگانِ عید گاہ شریف شرکت کریں گے۔ ۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے عیدگاہ شریف میں اتوارکے روز منعقدہ ہفتہ وار درسِ حدیث پاک کی محفل سے خطاب کے دوران کیا۔محفل کے اختتام پر پیر محمد نقیب الرحمن نے امتِ مسلمہ اور وطنِ عزیز کی سلامتی،خوشحالی،ترقی، مسلمانوں کے آپس میں باہم اتحاد و اتفاق، افواجِ پاکستان کی سر بلندی اورفلسطین کے مظلوم مسلمانوں کو ظلم و بربریت سے نجات اور آباد کاری کے لئے خصوصی دعا کی۔