اسلام آباد(نیوزڈیسک)جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) نے 8 فروری کے انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے حکومت کا حصہ نہ بننے اور اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان کردیا،ملک میں جمہوریت اپنا مقدمہ ہار رہی ہے، لگتا ہے کہ اب فیصلے میدان میں ہوں گے۔ سربراہ جے یو آئی نے ن لیگ کو بھی اپوزیشن میں بیٹھنےکی دعوت دی۔
تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام (جے یو آئی)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نتائج مسترد کرتے ہوئے کہاکہ دھاندلی نے 2018 کی دھاندلی کا ریکارڈ بھی توڑدیا، ہماری نظر میں پارلیمنٹ اپنی اہمیت کھو چکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جمعیت پارلیمانی سیاست سےمکمل طور پر دستبردار ہوتی ہے، ہم سڑکوں پر رہ کرعوام کا مقدمہ لڑیں گے۔
انھوں نے کہا کہ جے یوآئی کو دھاندلی کے ذریعے شکست دی گئی، پارٹی کی شکست سازش کےتحت کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جےیوآئی نےاسرائیل کی مخالفت کی اورحماس کی حمایت کی، جےیوآئی ایک نظریاتی قوت ہے، ہم کسی مصلحت کا شکار نہیں ہوں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عالمی قوتوں کی ایما پر جےیوآئی کو شکست سے دوچار کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سمجھتی ہےکہ الیکشن درست ہے تو قوم نےغداروں کو ووٹ دیا ہے۔
امیر جمعیت علمائے اسلام نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن ہمارے لوگوں کی درخواستوں کی سماعت نہیں کررہا، الیکشن کمیشن کا کردار روز اول سے مشکوک رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنےمقاصدکےحصول کیلئےملک میں تحریک چلائیں گے، 22 فروری کو اسلام آباد جنرل کونسل، 25 فروری بلوچستان میں صوبائی جنرل کونسل، 27 کو خیبرپختونخوا پشاور، 3 مارچ کو کراچی میں جنرل کونسل اور پانچ مارچ کو لاہور میں جنرل کونسل کا اجلاس ہوگا۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں جائیں گے لیکن کسی بھی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلح گروپوں کا ہولڈ تھا، جہاں ان کا ہولڈ تھا وہاں پولیس کو اٹھا لیا گیا، چار پانچ دیہات سے پولیس کو اٹھایا گیا، تین روز تک یرغمال رکھا گیا، دھمکیاں دی گئیں کہ اگر جمعیت کے لوگوں کو قتل کریں گے اگر وہ پولنگ اسٹیشن پر آئے، اس قسم کے حالات میں ہم نے الیکشن میں حصہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ذرا کچھ اور تیور کے ساتھ فیصلے کیے ہیں آپ نارمل انداز میں سوال کر رہے ہیں۔
بلوچستان میں حکومت سازی کے حوالے سے فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت نے حکومت سازی کے حوالے سے کوئی اجازت نہیں دی، جنرل کونسل سے بات کریں گے۔
کیا افغانستان کا دورہ آپ کے خلاف کیا، اس حوالے سے سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تبصرے یہی آ رہے ہیں کہ بین الاقوامی طور پر اسے جرم قرار دیا گیا ہے۔
شہباز شریف کو ووٹ دینے کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ہم حکومت کے اتحادی نہیں ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہماری بات نہیں سنی۔