اسلام آباد (نیوز ڈٰیسک) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس میں مفتی سعید اور عون چوہدری نے اپنا بیان ریکارڈ کرادیا۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف غیرشرعی نکاح کیس کی سماعت ہوئی جس میں نکاح خواں مفتی سعید نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔
سول جج قدرت اللہ نے مفتی سعید سے پوچھا کہ اردو میں بیان قلمبند کروائیں گے؟ تو مفتی سعید نے کہا کہ میں اردو میں ہی اپنا بیان عدالت میں ریکارڈ کرواؤں گا۔
مفتی سعید نے بیان ریکارڈ کرانے سے قبل حلف اٹھایا اور بیان میں کہا کہ میری عمر 62 سال ہے، چھترپارک میں ندوت العلما میں پڑھاتا ہوں، چیئرمین پی ٹی آئی سے اچھے تعلقات تھے اور پی ٹی آئی کورکمیٹی کا ممبربھی تھا، یکم جنوری 2018 کو چیئرمین پی ٹی آئی نے مجھ سے رابطہ کیا اور کہا کہ بشریٰ بی بی سے لاہور جاکر نکاح پڑھوانا ہے۔
اس دوران جج نے مفتی سعید سے سوال کیا کہ آپ صفحہ کو دیکھ کرپڑھ رہے ہیں؟ لکھا ہوا پڑھنا جھوٹ ہوتا ہے، صفحہ ہٹا دیں اور زبانی بیان ریکارڈ کروائیں۔
مفتی سعید نے دوبار بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایاکہ چیئرمین پی ٹی آئی کے کہنے پر میں ڈیفینس لاہورگیا، لاہور میں بہت لوگ تھے، بشریٰ بی بی کی بہنیں بھی تھیں، ان کی بہن سے پوچھا کہ کیا نکاح کے شرعی لوازمات پورے ہیں؟ تو خود کوبشریٰ بی بی کی بہن ظاہرکرنے والی خاتون نے کہاکہ نکاح پڑھایا جاسکتا ہے۔
عدالت نے سوال کیا کہ عدت کے حوالے سے آپ نے بشریٰ بی بی سے خود کیوں نہیں پوچھا؟ اس پر مفتی سعید نے کہاکہ ہمارے ہاں خاتون سے ایسا کچھ پوچھا نہیں جاتا، بشریٰ بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی کا نکاح میں نے پڑھا دیا تھا، نکاح پڑھانے کے بعد عمران اور بشریٰ بی بی بنی گالا میں رہائش پذیر ہوگئے۔
پاکستان میں پالیسی فیصلوں کا محور ذاتی مفادات ہیں، عالمی بینک کی رپورٹ
مفتی سعید کے مطابق فروری 2018 میں مجھ سے چیئرمین پی ٹی آئی نے دوبارہ رابطہ کیا، مجھے بتایا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا نکاح دوران عدت ہوا۔
جج نے سوال کیا کہ کس نے رابطہ کیا دوبارہ نکاح پڑھانے کے حوالے سے؟ مفتی سعید نے کہا کہ مجھے یاد نہیں کہ مجھ سے کس نے نکاح کے حوالے سے دوبارہ رابطہ کیا تھا۔
عون چوہدری کا بیان
اس دوران عمران خان کے سابق قریبی دوست عون چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے سامنے مفتی سعید نے بشریٰ بی بی سے پوچھا توبشریٰ نے بتایا مجھے طلاق ہوچکی، شرعی لوازمات پورے ہیں لہٰذا نکاح پڑھا دیا جائے۔
عون چوہدری کے مطابق میڈیا پر آگیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی بشریٰ بی بی سے شادی ہوچکی، میڈیا پرمعلوم ہوا کہ دوران عدت نکاح ہوا تو ہم نے خاموشی اختیارکی، عمران اور بشریٰ بی بی کا فروری میں دوبارہ نکاح پڑھایا گیا، میڈیا پرشورمچا کہ دوران عدت نکاح ہوا، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا خاموش رہیں، عدت پوری ہونے پردوبارہ نکاح کرلیں گے۔
عون چوہدری نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی نے مجھے بتایا عدت1 4 سے18 فروری کے درمیان پوری ہورہی تھی، پھر دوسرا نکاح بنی گالا میں فروری 2018 میں پڑھایا گیا، اس وقت میں موجود تھا، ان کے نکاح کی ریکارڈنگ بھی موجود ہے، میں اور ذلفی بخاری دونوں دوسرے نکاح کے گواہ تھے۔
مزید پڑھیں: صدر، وزیراعظم کو سیکیورٹی مل سکتی ہے تو عمران خان کو کیوں نہیں؟ علیمہ خان
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی بشریٰ بی بی سے شادی کرنا چاہتے تھے، انہوں نے مجھے کہا بشریٰ سے نکاح ہوا تو وزیراعظم بن جاؤں گا، پہلا نکاح دوران عدت جان بوجھ کر کیا، ان کا پہلا نکاح پیشگوئی کے زیر اثرتھا، پہلا نکاح غیرشرعی، غیرقانونی اور فراڈ پرمبنی تھا۔
بعد ازاں عدالت نے مفتی سعید اور عون چوہدری کا بیان ریکارڈ کرانے کے بعد سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پرکیس کے تیسرے گواہ محمد لطیف کو طلب کرلیا۔