لاہور( نیوز ڈیسک)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھینس کا گوشت اور دودھ چین کو برآمد کرنے کے لیے پالیسی مرتب کرنے کا حکم دے دیا۔
گوادر پرو کے مطابق محکمہ لائیو سٹاک سے متعلق اجلاس میں وزیراعلیٰ نے لائیو سٹاک سے متعلق اقدامات کا جائزہ لیا۔گوادر پرو کے مطابق وزیراعلیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ مویشی منڈیوں اور مذبح خانوں میں صرف ٹیکہ لگوانے والے اور ٹیگ شدہ مویشیوں کو لایا جائے گا، مویشیوں کا مستند ڈیٹا تیار کیا جائے اور باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جائے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ تحقیق و ترقی پر خصوصی توجہ دیں۔گوادر پرو کے مطابق مریم نواز کو لائیو سٹاک سیکٹر کی برآمدات کے امکانات پر بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بیماری پر قابو پانے اور نسل کی بہتری کے لئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔گوادر پرو کے مطابق انہوں نے پنجاب میں ڈیزیز کنٹرول ڈپارٹمنٹ بنانے کا حکم دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ فٹ اینڈ ماؤتھ ڈیزیز (ایف ایم ڈی) کنٹرول پروگرام کو مزید موثر بنایا جائے، انہوں نے مزید کہا کہ اس بیماری کی ویکسین مقامی سطح پر بڑی مقدار میں تیار کی جانی چاہیے۔ انہوں نے حکم دیا کہ ڈیری مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کے لئے جدید میکانزم تشکیل دیا جائے۔گوادر پرو کے مطابق متعلقہ حکام نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ ویکسین تیار کرنے والی لیبز کی اپ گریڈیشن پر 360 ملین روپے اور زونوسس سینٹر کی اپ گریڈیشن پر 299 ملین روپے لاگت آئے گی۔گوادر پرو کے مطابق اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ نسل کی بہتری سے پیداوار میں 15 سے 25 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق قبل ازیں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ ملک کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں لائیو سٹاک کا حصہ 14.36 فیصد ہے۔ پنجاب ملک کا 62 فیصد دودھ، 43 فیصد گوشت، 33 فیصد مٹن اور 65 فیصد مرغی کا گوشت پیدا کرتا ہے۔گوادر پرو کے مطابق وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ چین 17 ارب ڈالر مالیت کا گوشت اور 2 ارب ڈالر کا دودھ درآمد کرتا ہے۔ وزیراعلیٰ نے خلیجی ممالک اور چین کے ساتھ پولٹری تجارت کے حجم پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے ویٹرنری ڈاکٹروں کے لئے موٹر سائیکلیں اور موبائل ڈسپنسریوں کے لئے وین فراہم کرنے کی تجویز سے اتفاق کیا۔