لاہور(نیوز ڈیسک)سینئرصوبائی وزیرمریم اورنگزیب نے کہاکہ مریم نواز شریف نے منصب سنبھالتے ہی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے متعلق میٹنگ کی۔جو پنجاب کا حقیقی ماڈل ہےوزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گذشتہ دو ماہ قبل پی پی پی ماڈل میں بہتری لانے کی ہدایت کی. 2.25یوایس ڈالرزبلین کی پنجاب کی اقتصادیات،دنیا کے 33ممالک کی GDP،پنجاب سے کم ہے۔
ملکی ترقی کی خاطرپنجاب کی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو دوسرے ممالک سے ایک قدم اگے جاکرڈیزاٸن کیاجاۓ گا،فریم ورک میں ترامیم موازنے اورہر شعبہ پر اثرات کی اسسمنٹ کاکام مکمل کرلیا گیا ہے،ماضی کی طرح ن لیگ کے رہنما نواز شریف ،شہباز شریف کےویژن کے تحت روڈنیٹ ورک پرکام کے لیے وزیراعلی مریم نواز شریف پرعزم ہیں،پاکستان کا پہلا پبلک پراٸیویٹ پارٹرنشپ کا روڈ سیکٹر پر، تنقید کے باوجود رول ماڈل نواز شریف نے قوم کو موٹروے کی صورت میں دیا،پبلک پراٸیویٹ پارٹرنشپ کے تحت انرجی،اربن ڈویلپمنٹ،سوشل سیکٹر،انڈسٹری ودیگر کو اٸینی فریم ورک کے اندرلاکرسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر عوام کے فاٸدے کےلیے قابل عمل بنایا جاۓ گادیگر دوسرے منصوبوں کی طرح شہبازشریف کاویژن ، 2019میں مکمل ہونے والی گوجرنوالہ ،شیخوپورہ کی روڈ التوا کے باعث 2024میں مکمل ہوٸی وزیر اعلی کا ویثرن ہے کہ دنیا کی طرح پنجاب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو چلایا جائے،فائنل فریم ورک وزیر اعلیٰ پنجاب کی میٹنگ میں کیا جائے گا،پاکستان کا پہلا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا آغاز لاہور اسلام آباد موٹروے میاں نواز شریف نے کیا تھا،پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو وفاق اور پنجاب میں لایا جارہا ہے،اس کے لئے پلاننگ منسٹری کام کررہی ہے،بہت سے دوسرے منصوبے بھی تاخیر کا شکار ہوئے جس کی وجہ سے نقصان ہوا،یہ نقصان عوام کا ہوا ہے،ہم ایسی کیس سٹڈی بنارہے ہیں جو دوسرے صوبوں کے بھی کام آئے گا،ہم ایسا فریم ورک بنارہے ہیں جو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو مضبوط کرے گا۔
مریم اورنگزیب نے کہاکہ اس کے فائنل ڈرافٹ میں انویسٹر اور ڈویلپرز کے فیڈ بیک کو شامل کیا جائے گا،پنجاب حکومت روڈ سیکٹرز پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔انفراسٹرکچر، روڈ نیٹ ورک کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کو تنقید کا سامنا بھی رہا،2017-18 میں عوامی فلاح کے بہت سے منصوبوں کو سست روی کا شکار کیا گیا۔منصوبوں کی بندش سے ناصرف عوام بلکہ قومی خزانے کو بھی اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیاروڑز کے ذریعے شہروں منسلک کرنا نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کا ویژن ہے۔اسی ویژن کو پنجاب میں آگے بڑھائیں گے۔پنجاب کے پی پی پی موڈ کے حوالے سے اقدامات پر تمام سٹیک ہولڈرز کواعتماد ہو گا۔انوسٹرز اور ڈویلپرز کے لئے پی پی پی موڈ پر کام کرنے کیلئے ساز گار ماحول کی فراہمی ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے حوالے سے پنجاب ایک کیس سٹڈی بنے گا۔پنجاب کے بہترین انفراسٹرکچر سے سب کوفائدہ ہو گا۔جس پی پی پی موڈ کی بنیاد رکھی جار رہی ہے اس پر عمل درآمد ہو گا۔محکمہ پی اینڈ ڈی میں پبلک پرائیویٹ اتھارٹی کی ری ویمنگ کا کام بھی جاری ہے۔
صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات ملک صہیب احمد بھرتھ نے کہاکہ وزیراعلیٰ کی سرپرستی میں دو ماہ کے دوران پنجاب حکومت نے بہت محنت سے کام کیا ہےروڑ انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے پرائیویٹ انوسٹرز کو اعتماد میں لیا جا رہا ہے۔ ڈویلپرز و سرمایہ کاروں کے تحفظات کو دور کریں گے۔پنجاب کی بہتری کیلئے وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی قیادت میں دن رات محنت کر رہے ہیں۔ حکومت پنجاب پرائیویٹ انوسیٹر اور ڈویلپرز کے لئے بہت کچھ کرنا چاہتی ہے۔سی اینڈ ڈیبلیو پی پی پی موڈ کی کامیابی کے لیے پرائیویٹ سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات دیں گا۔لوگ گورنمنٹ کے ساتھ انویسٹ نہیں کرنا چاہتے مگر اب حالات بدل گئے ہیں۔
کانفرنس میں، چیمبر آف کامرس، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی، پرائیویٹ انوسٹر اور ڈویلپرز، بزنس مینز نے شرکت کی،کانفرنس میں شرکت کرنے والے نمائندگان نے کانفرنس میں اپنی تجاویز پیش کیں
صوبائی وزیر تعمیرات و مواصلات ملک صہیب احمد بھرتھ، سیکرٹری سی آیند ڈیبلیو سہیل اشرف، سرمایہ کار، ڈویلپرز، چیمبر آف کامرس اور پن بینکنگ سیکٹر کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔