لاہور(سٹاف رپورٹر)مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ آج مسلم لیگ ن کے پارلیمانی بورڈ نے انڈر دی چیئر آف ڈسٹرکٹ راولپنڈی کے اراکین کا انٹرویو کیا ہےایک سو بائیس امیدواروں نے آج انٹرویو دیئے ہیں۔سب امیدواروں نے اپنی پوزیشن بتائی کسی نے کسی خلاف کوئی بات نہیں کیہم سب کے لئے خوشگوار لمحات تھےاین اے 51 سے 57 تک امیدواروں کے انٹرویو کیئے ہیںدو دن پارلیمانی بورڈ کے پی کے اور پھر بلوچستان کے لئے پارلیمانی بورڈ بیٹھے گا۔ن لیگ پوری طرح سے الیکشن کے لئے تیار ہے۔جو وعدہ اکیس اکتوبر کو نواز شریف نے دیا ہےمہنگائی کی وجہ سے عام آدمی کا برا حال ہے اس مشکلات کو ختم کرے گےمولانا فضل الرحمان ابھی تشریف لائے ہیں الیکشن الحاق زیر غور نہیں ہےسیٹ ایڈجسمنٹ پر جس کے ساتھ ضروری ہوگا کرے گےدانیال عزیز صوبائی حلقے کی ایک ٹکٹ کو پوری پارٹی پر لاگو کرنا چاہتے ہیںاگر احسن اقبال کی وجہ سے مہنگائی ہورہی تھی اور مریم اورنگزیب کی وجہ سے میڈیا پر مشکلات آرہی تھی اس وقت سولہ ماہ کہاں تھےٹکٹ کا ایشو یہ ایسا ایشو نہیں ہے کہ حل نہ ہوسکے یہ حل ہوسکتا ہےابھی فیصلہ نہیں ہوا جب فیصلے ہوتے ہیں تو یہ مکس میچ ہےیہ ٹکٹ کے فیصلے عمر کی بنیاد پر نہیں ہوتے جب تک ہاتھ پاؤں چلے الیکشن لڑسکتے ہیںالیکشن کی تاریخ چیف جسٹس آف پاکستان نے دی ہےمیں نہیں سمجھتا یہ تاریخ آگے پیچھے کی جاسکتی ہےآٹھ فروری کو پاکستان میں الیکشن ہوں گےچیئرمین تحریک انصاف جھوٹا اور مکار آدمی ہےپہلے کہا امریکہ نے میری حکومت گرائی پھر کہا جنرل باجوہ نے سازش کی اس سے کوئی پوچھے کہ نو مئی سے پہلے کہہ رہے تھے کہ اگر مجھے گرفتار کیا تو فلاں فلاں جگہ بیٹھناگرفتاری نہ دینے کا فیصلہ کس کے کہنے پر کیا تھااگر حکومت گرفتار کرنا چاہتی ہے تو دو گرفتاریجناح ہاؤس میں تمھارا بھانجہ تھا جس نے آگ لگائیاپنے غرور میں تم نے یہ حرکت کی اب اس کو تمھیں بھگتنا پڑے گاالحاق کے اوپر کوئی بات ابھی نہیں ہوئی ہے پارلیمنٹ بننے کے بعد فیصلے ہوتے ہیںاگر کسی کے خلاف جھوٹے مقدمے بنائے جائے اسے الیکشن سے باہر رکھنے کے لئے مانیٹرنگ جج بھٹھائے جائےلاڈلہ تو وہ تھا جس کو چلتی حکومت روک کر مسلط کیا گیا مسلم لیگ ن کو دباؤ ڈالنے سے پہلے الیکشن کمیشن سپریم کورٹ جائے گا اور فنڈ جاری ہوجائے گینواز شریف نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ پہلے پاکستان کی عوام کے ساتھ جنگ لڑے گےچارٹر آف اکانومی ، جس طرح چارٹر آف ڈیموکریسی ہواچارٹر آف اکانومی تمام سیاسی جماعتوں کو بٹھا کر کرنا چاہیےن لیگ اس کو لیڈ کرے گیجو بھی جماعت پارلیمینٹ میں آجائے گی اس کے ساتھ بیٹھ کر چارٹر آف اکانومی کرنا چاہیےمنشور میں کسی ادارے کو بند کرنے یا کھولنے کی بات نہ ہو اداروں کے انصاف پر بات ہوگیجو نیب نے کیا ہے کسی ادارے کو پولیٹکل وکٹمائزیشن کے لئے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں: نوازشریف اور فضل الرحمان کی اہم ملاقات، سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر مشاورت