اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سابقہ حکمران جماعتوں کا گھسا پٹا بیانیہ پٹ چکا، اب ان کے پاس عوام کو بیچنے کے لیے کوئی چورن نہیں، سالہا سال تک اقتدا ر کے مزے لینی والی پارٹیاں ماضی کے نعروں کو دہرانے کی بجائے قوم کو ماضی کی کارکردگی بتائیں، یہ سب ملک کے مسائل کی ذمہ دار ہیں۔ مہنگائی، بے روزگاری کی وجہ وسائل کی کمی نہیں، سابقہ حکومتوں کی ناکام پالیسیاں ہیں۔رنگ، جھنڈے بدل کر عوام کو مزید دھوکہ نہیں دیا جاسکتا، باریاں لگانے والوں کو عوام ووٹ کی طاقت سے مزہ چکھائیں گے۔قوم کے پاس اپنی تقدیر بدلنے کا بہترین موقع ہے، اس سے فائدہ نہ اٹھایا گیا تو آئندہ نسلیں بھی سٹیٹس کو کے چنگل سے نجات حاصل نہ کرپائیں گی، عوام خاندانوں کی سیاست الیکشن بوتھ میں دفن کردیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے واڑی دیربالا میں ملک بہرام خان کے حجرے پرمعززین علاقہ اور کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں بدامنی اور غربت کی وجہ سابقہ حکومتیں ہیں، صوبے کے عوام امن ترقی کے لیے 8فروری کو ترازو پر مہر لگائیں۔جماعت اسلامی کے پی میں نوجوانوں کی آواز ہے۔ اقتدار میں آکر صوبے کے وسائل، پانی، معدنیات کو خیبرپختوانخواہ کے عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کریں گے، سی پیک میں کے پی کو اس کا حصہ ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ مالاکنڈ ڈویژن مسائل کی آماجگاہ بن چکا ہے، یہاں کا رہائشی دوسرے علاقوں اور بیرون ملک روزی کمانے کے لیے جاتا ہے، سب سے اہم ڈویژن کو ماضی میں نظرانداز کیا گیا، ہمارے دورمیں علاقہ کو سیاحت کا مرکز بنایا جائے گا، یہاں بہترین انفراسٹرکچر تعمیر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ امن اور انصاف کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ہے، اپنے آپ کوقوم کا مسیحا کہنے والوں نے سالہا سال ملک اور عوام سے دشمنی کی، غریبوں کا خون چوسا گیا، مافیاز اور ان کے سرپرستوں نے مال بنایا۔ کرپشن نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کردیں، اس بہتی گنگا میں حکمران طبقات نے مل کر ہاتھ دھوئے، اپنے اور نسلوں کے لیے مال بناکر عوام کو بنیادی ضروریات تک سے محروم رکھا گیا۔
امیر جماعت نے کہا کہ ن لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے ادورا میں ملک کا ایک مسئلہ بھی حل نہیں ہوا،عام آدمی تھانہ کچہری سے لے کر ہسپتالوں تک خوار ہوتا ہے، تعلیم مہنگی اوراس کا سرکاری انفراسٹرکچر تباہ حال ہے، لوگوں کو صاف پانی تک دستیاب نہیں، آلودہ پانی پینے سے ہر پانچواں چھٹا شخص مختلف جان لیواامراض کا شکار ہے، پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، پڑھے لکھے نوجوان مزدوریوں پر مجبور ہیں یا ملک سے باہر بھاگ رہے ہیں، ایٹمی اسلامی پاکستان کو تجربات کی بھینٹ چڑھا کر ایک مقروض ریاست بنایا گیا، حکمرانوں کی ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں نے ہرطرف تباہی مچائی، اب ملک کو اہل اور ایماندار قیادت ہی بچا سکتی ہے۔ آزمائے ہوئے مہروں سے ووٹ کی طاقت سے نجات حاصل کرنے کا وقت آگیا ہے۔جماعت اسلامی اقتدار میں آکر عوام کوقرآن وسنت کا نظام دے گی۔
سراج الحق نے کہا کہ امریکہ کے وفاداروں نے ایک جملہ بھی اہل فلسطین کے لیے نہیں کہا، یہ اقتدار کے لیے واشنگٹن کی طرف دیکھتے ہیں، جماعت اسلامی کا جینا مرنا عوام کے ساتھ ہیں، ہم نے امت کے لیے آواز اٹھائی، ہم نے غزہ کے لیے ملین مارچزکیے تاکہ سوئے ہوئے حکمرانوں کو جگایا جائے، مگر انہیں صرف اپنے پیٹ سے غرض ہے، انہیں ہرحال میں اقتدارچاہیے، بیرونی طاقتوں نے ملک کے چند حکمران طبقات کے ذریعے یہاں ایسٹ انڈیا کمپنی کا تسلسل قائم رکھا ہوا ہے، سات دہائیوں سے عوام کو غلام رکھا گیا، اب ان ہتھکڑیوں کوتوڑنے کا موقع ہے، ظالم جاگیرداروں، مافیا، کرپٹ سرمایہ داروں اور امریکہ کے غلاموں کا احتساب ووٹ کی طاقت سے ہی ہوسکتا ہے۔ جماعت اسلامی الیکشن کے موقع پر دھاندلی کوروکنے کے لیے ہرپولنگ سٹیشن کی سطح پر دس نوجوانوں کا بنیادی جے آئی یوتھ یونٹ تشکیل دے گی۔ الیکشن کی شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، عوام کا فیصلہ ہی آخری فیصلہ ہوگا، الیکشن بلڈوز کرنے کے تمام ہتھکنڈوں کا مقابلہ کریں گے، الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انتخابات میں کوڈ آف کنڈکٹ کو لاگو کرے، دولت کے زور اوردھونس دھاندلی سے الیکشن پر اثرانداز ہونے والوں کا راستہ روکنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: 8 فروری سیاسی اسموگ کے خاتمے کا دن، عوام ملک کو بچانے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، سراج الحق