پشاور(نیوز ڈیسک) پشاور ہائیکورٹ میں وکلاء نے ایک دوسرے پر مکے برسا دیے۔
اے این پی کی وکلاء تنظیم کی جانب سے پشاور ہوئیکورٹ میں ’مخصوص جماعت کو مقدمات میں خصوصی رعایت دینے‘ کیخلاف احتجاج کیا گیا۔
ملگری وکیلان کے صوبائی صدر فاروق احمد فاروق خٹک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عدالت کا پی ٹی آئی کی طرف جھکاؤ ٹھیک نہیں، ایمل ولی کی بات آئے تو عدالت کہتی ہے یہ کون ہے۔
فاروق خٹک نے مطالبہ کیا کہ تین دن میں عدالت قبلہ درست کرے بصورت دیگر صوبے بھر میں احتجاج کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کو سیاسی ہائیکورٹ نہ بنائیں، ایک سیاسی جماعت کو ریلیف دینے کے بجائے تمام سائلین کو یکساں ریلیف دیں۔
اے این پی وکلاء کے احتجاج میں انصاف لائرز فورم کے نو روز خان نے مداخلت کی تو دونوں تنظیموں کے ممبران آپس میں لڑ پڑے۔
وکلاء نے ہائیکورٹ میں ایک دوسرے پر مکوں کی برسات کردی۔
جھگڑے میں اے این پی وکلاء تنظیم ”ملگری وکیلان“ کا ایک وکیل زخمی ہوگیا۔
مزید پڑھیں: شاہ محمود قریشی کی 9 مئی کے 6 مقدمات میں ضمانتیں بحال کرانے کی درخوست خارج
صوبائی صدر ملگری وکیلان فاروق خٹک نے کہا کہ آئی ایل ایف ممبر نے ہمارے ممبر کو زخمی کیا، سب دوستوں کی خواہش ہے کہ پولیس ایف آئی آر درج کرے، لیکن ہم ایف آئی آر درج نہیں کریں گے، سیاسی مسئلہ سیاسی طور پر حل کریں گے۔