اسلام آباد میں گرفتار مظاہرین میں سے بیشتر رہا، مذاکرات کیلئے کمیٹی قائم

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) حکومت نے واضح کیا ہے کہ آئین کے تحت ہر شہری کو احتجاج کا حق حاصل ہے، سکیورٹی خدشات کی وجہ سے مظاہرین کو ایچ نائن یا ایف نائن پارک میں جگہ دینے کی پیشکش کی، بلوچستان سے آنے والے مظاہرین پرامن تھے، کچھ نقاب پوش مقامی افراد نے صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی اور پتھرائو شروع کر دیا، تمام گرفتار خواتین اور جن افراد کی شناخت ہو چکی ہے، انہیں رہا کر دیا گیا ہے، جن کی شناخت نہیں ہوئی، وہ تحویل میں ہیں، کل عدالت میں رپورٹ پیش کر دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار نگران وفاقی وزراءمرتضیٰ سولنگی، فواد حسن فواد اور جمال شاہ نے جمعرات کو اسلام آباد انتظامیہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ وزیراعظم نے مظاہرین سے مذاکرات کے لئے کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے  مظاہرین سے ملاقات کی، حکومت کی طرف سے فواد حسن فواد نے مظاہرین سے مذاکرات کئے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں کی فوری رہائی کے لئے کمیٹی نے اقدامات اٹھائے جبکہ مظاہرین کے دیرینہ مسائل کے حوالے سے کمیٹی اپنی سفارشات وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرے گی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگران  وفاقی وزیر اور کمیٹی کے رکن فواد حسن فواد نے کہا کہ بلوچستان سے آئے ہوئے مظاہرین کو ایچ نائن اور پھر ایف نائن پارک میں جگہ دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 23 دن سے کچھ خواتین و حضرات پریس کلب کے سامنے بیٹھے ہوئے تھے، جو لوگ بلوچستان سے آئے، ان کی طرف سے کوئی شرانگیزی نہیں کی گئی، وہ پرامن تھے لیکن کچھ مقامی نقاب پوش افراد نے صورتحال خراب کرنے کی کوشش کی اور پتھرائو کیا۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر مظاہرین سے بار بار درخواست کی جا رہی تھی کہ آپ کسی دوسری جگہ پر مظاہرہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آج جن مظاہرین سے ہماری ملاقات ہوئی تو انہوں بتایا کہ ہم پرامن تھے، ہمارا کوئی ارادہ نہیں تھا کہ صورتحال خراب ہو۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین سے ملاقات کے بعد آئی جی اسلام آباد اور چیف کمشنر سے رپورٹ لی گئی، یہ معاملہ وزیراعظم کے نوٹس میں لایا گیا ہے۔ اسی دوران وزیراعظم سے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے بھی رابطہ کیا اور اس مسئلہ کو فوری حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے مظاہرین سے مذاکرات کئے، گرفتار تمام خواتین اور جن افراد کی شناخت ہو گئی تھی، انہیں فوری طور پر رہا کر دیا گیا، صرف وہ لوگ تحویل میں ہیں جن کی شناخت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں جن لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے ان کا معاملہ عدالت میں ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کے مطابق رپورٹ کل عدالت میں پیش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آئی جی پولیس اسلام آباد سے کہا ہے کہ وہ گرفتار افراد کی شناخت کا عمل مکمل کریں۔ ان افراد کی تعداد بہت کم ہے، 90 فیصد سے زیادہ گرفتار مرد رہا ہو چکے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کے معاملات سب کے علم میں ہیں، سکیورٹی خدشات کے پیش نظر مظاہرین کو ایف نائن پارک یا ایچ نائن گرائونڈ میں جانے کا کہا جا رہا تھا، حکومت کے اس عمل سے یہ پروپیگنڈا زائل ہو گیا ہے کہ اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پتھرائو کا سلسلہ ان لوگوں نے شروع کیا جو بلوچستان سے آنے والے مظاہرین میں شامل نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے اندر رہتے ہوئے سب کو احتجاج کا حق حاصل ہے۔ فواد حسن فواد نے کہا کہ وزیراعظم کی تشکیل دی گئی کمیٹی مظاہرین سے مذاکرات کے حوالے سے اپنی سفارشات مرتب کرے گی، ہماری سفارشات میں اس طرح کے معاملات سے نمٹنے کا لائحہ عمل بھی موجود ہوگا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ احتجاج کی اجازت موجود تھی لیکن کچھ لوگ اس معاملے کو کسی دوسری طرف لے جانا چاہتے تھے، بلوچستان ہو یا کوئی اور صوبہ، ہر ایک کا اسلام آباد آنے کا حق ہے۔ ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جہاں تک الیکشن کی بات ہے تو چیلنجز ہر جگہ موجود ہوتے ہیں، 2008،  2013 اور 2018 کے انتخابات کے وقت بھی چیلنجز موجود تھے، ریاست چیلنجز اور مشکلات سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگران  وفاقی وزیر ثقافت و قومی ورثہ اور کمیٹی کے رکن جمال شاہ نے کہا کہ انتظامیہ نے مظاہرین کو ایچ نائن یا ایف نائن پارک میں بیٹھنے کا کہا، گزشتہ 23 دنوں سے مظاہرین پریس کلب کے باہر موجود تھے، ان کے خلاف کسی نے ایکشن نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے انتظامیہ نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں، کمیٹی کی سفارشات وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔

تازہ ترین

October 17, 2024

وفاقی وزارتِ تعلیم گرلزسپورٹس کارنیوال آج سے شروع ہوگا

October 17, 2024

چیئرمین سی ڈی اے کا سیرینہ اور F-8 (پی ٹی سی ایل چوک) انٹرچینجز کی تعمیر کے حوالے سے جائزہ اجلاس

October 17, 2024

گرو گرین نیٹ ورک کا ایشیائی ترقیاتی بینک سے فوسل فیول منصوبوں کی فنڈنگ بند کرنے کا مطالبہ

October 17, 2024

سی ٹی او گوجرانوالہ عائشہ بٹ کی قیادت میں ٹریفک پولیس کی کارکردگی میں بہتری آگئی ہے ، شیخ بابر کھرانہ

October 17, 2024

بلاول بھٹو زرداری نے سانحہ کارساز کی 17ویں برسی کے موقع پر شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا

ویڈیو

December 14, 2023

انیق احمد سےعراقی سفیر حامد عباس لفتہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

December 8, 2023

اسلام آباد، ورکرز ویلفیئر فنڈز کی جانب سے پریس بریفنگ کااہتمام

October 7, 2023

افتخار درانی کے وکیل کی تحریک انصاف کے رہنما کی بازیابی کے حوالے سے گفتگو

October 7, 2023

افغان وزیرخارجہ کا بلاول بھٹو نے استقبال کیا

October 7, 2023

پشاور میں سینکڑوں افراد بجلی بلوں میں اضافے پر سڑکوں پر نکل آئی

کالم

October 14, 2024

شہر میں اک چراغ تھا ، نا رہا

October 11, 2024

“اب کے مار ” تحریر ڈاکٹر عمران آفتاب

October 2, 2024

فیصل کریم کنڈی کہ کاوشوں سے خیبرپختونخوا کی قربانیوں کی عالمی پزیرائی

September 17, 2024

اے ٹی ایم آئی ایس سے نئے امن مشن میں منتقلی کو درپیش چیلنجز ،ایتھوپیا کا نقطہ نظر

August 20, 2024

ایتھو پیا،سیاحت کے عالمی افق پر ابھرتا ہوا ستارہ