اسلام آباد(نیوز ڈیسک) یول پلیئنگ فیلڈ کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے وکلا سے 3 بجے ملاقات کرنے کا حکم دے دیا۔
عام انتخابات میں لیول پلیئنگ فیلڈ کیلئے پی ٹی آئی کی درخواست پرسماعت قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ دیگر ارکان میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللّٰہ شامل ہیں۔
ایک کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل نیاز اللّٰہ نیازی نے عدالت سے کہا کہ تحریکِ انصاف نے درخواست جمع کرائی ہے، پی ٹی آئی کے امیدواروں کو کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے نہیں دیا جا رہا، ہمارے امیدواروں کو کاغذات جمع کرانے سے روکا جا رہا ہے۔
قائم مقام چیف جسٹس جسٹس سردار طارق مسعود نے استفسار کیا کہ اگر آپ کا امیدوار اشتہاری ہو تو کیسے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرا سکتا ہے؟
وکیل نیاز اللّٰہ نیازی نے کہا کہ عمیر نیازی عدالت میں موجود ہیں، ان کے والد کے کاغذاتِ نامزدگی پھاڑے گئے، اب تک بلے کا نشان الاٹ کرنے پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ نہیں سنایا۔
قائم مقام چیف جسٹس پاکستان سردارطارق مسعود نے کہا کہ آپ کے اپنے بندے کہہ رہے ہیں کہ انٹرا پارٹی الیکشن ٹھیک نہیں ہوئے۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ نے پوچھا کہ کیا الیکشن کمیشن کو درخواست دی ہے؟
وکیل نیاز اللّٰہ نیازی نے جواب دیا کہ الیکشن کمیشن کو بھی آ گاہ کر دیا ہے، ہماری درخواست سماعت کے لیے مقرر کی جائے، ملک میں جنگل کا قانون ہے، جو کچھ ہو رہا ہے وہ کیسے عدالت کو بتاؤں؟
مزید پڑھیں: سینئر نائب صدر ہوں عمران کے بعد عہدہ میرا ہے، لطیف کھوسہ
قائم مقام چیف جسٹس پاکستان سردارطارق مسعود نے کہا کہ آج ہی درخواست سماعت کے لیے مقرر ہو گی۔