گلگت (نیوزڈیسک)گلگت بلتستان میں گندم کی قیمت 3600روپے من مقررکرنے کااعلان کردیاگیا،ہفتہ کو وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے گندم کی قیمت کااعلان کیا تاہم ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہاکہ یہ قیمت کتنی دیر کے لئے مقرر کی گئی ہے اس بارے میں کچھ نہیں کہاجاسکتا، وزیر اعلی نے معاشی مسائل حل کرنے کے لیے وفاقی حکومت سے گلگت کو نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ میں شامل کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نےبتایاکہ باقی صوبوں کی طرح اگر گلگت بلتستان کو بھی این ایف سی ایوارڈ میں حصہ دیا جائے تو یہ سالانہ تقریبا 150 ارب روپے بنتے ہیں جس سے گلگت کے معاشی مسائل ہوسکتے ہیں۔اس سے قبل وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی خصوصی ہدایت پر صوبائی وزیر خوراک و سیاحت غلام محمد کی زیر صدارت گندم ایشو کے پائیدار حل اور قابل عمل لائحہ عمل مرتب کرنے کیلئے عوامی ایکشن کمیٹی کے نمائندوں کا اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔وزیر خوراک و سیاحت غلام محمد نے شرکاءاجلاس کو گندم سبسڈی کے تاریخی پس منظر اور مختلف ادوار حکومت میں اس حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا اور ملکی سطح پر گندم کی پیداوار میں کمی اور قیمتوں میں اضافہ کی بنیاد پر عوام پر کم سے کم بوجھ منتقل کرتے ہوئے قیمتوں میں مناسب اضافے کے ذریعے متوقع گندم بحران سے نمٹنے کیلئے مربوط حکمت عملی اختیار کرنے پر زور دیا۔اجلاس میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ حکومت سبسڈائزڈ گندم اور آٹے کی منصفانہ اور شفاف تقسیم اور ترسیل کیلئے بائیو میٹرک کا نظام متعارف کروائے گی اور عوام کو معیاری اور حفظان صحت کے عین مطابق گندم اور آٹے کی فراہمی سمیت کوٹے کی مقدار بڑھانے کیلئے بھی سنجیدہ اقدامات کریگی۔