کراچی (وسیم بٹ) کراچی یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے تعاون سے وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے زیر اہتمام 26 دسمبر 2023 کو کراچی میں بین المذاہب ہم آہنگی پر ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس سے ڈاکٹر نعیم احمد، پروفیسر ڈاکٹر شائستہ تبسم، پروفیسر ڈاکٹر خالدہ غوث، سردار رمیش سنگھ، مسز کلپنا دیوی، بشپ فریڈرک جان، ڈاکٹر محسن نقوی، مفتی منیب الرحمان، کارڈینل جوزف کوٹس، پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی، وائس چانسلر جامعہ کراچی اور مہمان خصوصی نگران وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی عزت مآب انیق احمد نے خطاب کیا۔ کانفرنس کے مقررین نے متفقہ طور پر اپنے مطالبے میں کہا کہ ہر مذہب انسانیت کا درس دیتا ہے اور ملک کے وجود کے لیے ہم آہنگی ضروری ہے۔ مزید یہ کہ پاکستان اولین شناخت ہے اور ہر ایک کو اپنی پسند کے مذہب کو رہنے اور اس پر عمل کرنے کی مکمل آزادی ہے۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں کوئی بھی اکثریت یا اقلیت نہیں ہے، سب ملک کے برابر کے شہری ہیں چاہے ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ عدم برداشت پر رواداری اور تنازعات پر بات چیت کو اپنانے اور پھیلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے قائداعظم کی تقریر کا ذکر کیا جس میں بانی نے ریاست کے لیے واضح ہدایت کی کہ وہ ہر مذہب کا احترام کرے اور ہر شہری کے ساتھ برابری کا سلوک کرے۔ وزیر موصوف نے معاشرے خصوصاً علمائے کرام کے کردار کی تعریف کی، جو جڑانوالہ سانحہ کے متاثرین کی حمایت میں آگے آئے اور سامعین پر زور دیا کہ وہ امن اور مثبت پاکستان کا پیغام دیں۔ وزیر نے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں مزید ورکشاپس اور سیمینار منعقد کرنے کا عہد کیا۔ جیسے ہی کانفرنس اپنے اختتام کو پہنچی، شرکاء اور مقررین نے اتحاد کو فروغ دینے اور امن کے فروغ میں اپنے کردار کا عہد کیا۔ کانفرنس کے اختتام پر معزز وزیر اور دیگر مہمانوں کو یادگاری تحفہ پیش کیا گیا۔