سول: ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ اپنے گھریلو برقی آلات میں نئی مصنوعی ذہانت کا اضافہ کرنے جارہی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ایسا کرنے سے آلات کے توانائی کے استعمال اور غذاؤں کے ضیاع کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
ان نئے آلات میں فریج (جن میں نصب کیے گئے کیمرے غذاؤں کو اسکین کریں گے) اور واشنگ مشین (جو توانائی کے کم استعمال کے لیے اپنے چکروں کو تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھیں گی) شامل ہیں۔
کمپنی اے آئی جیٹ بوٹ کومبو نام کا ایک نیا روبوٹ ویکیوم کلینر بھی متعارف کرائے گی جو پورے گھر میں گھوم سکے گا۔
سام سنگ ایگزیکٹیو جونگ-ہی ہاں کے مطابق نئے آرٹیفیشل انٹیلیجنس فیچرز ماضی کے مقابلے میں زیادہ بہتر کام کر سکتے ہیں۔
سام سنگ کی جانب سے یہ نئی اشیاء ایک ایسے وقت میں متعارف کرائی جا رہی ہیں جب ٹیکنالوجی کی دنیا خود میں مصنوعی ذہانت (جو کہ اس صنعت کا مستقبل قرار دیا جارہا ہے) کو ضم کرنے کی کوششوں میں مصروف العمل ہے لیکن اس ہی دوران مصنوعی ذہانت کے متعلق تحفظات (اس کو قابو کرنے اور صارفین کی نجی زندگی میں مداخلت کرنے جیسے معاملات) میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
سام سنگ کے مطابق یہ نئے آلات ’اسٹرنجنٹ سام سنگ ناکس سیکیورٹی اسٹینڈرڈ‘ کے ساتھ بنائے گئے ہیں جن کی سیکیورٹی کی کمپنیوں نے منظوری دی ہے۔ فریج، روبوٹ ویکیوم اور دیگر اشیاء صارفین کے ڈیٹا کو انکرپٹ کرتی ہیں یعنی یہ اشیاء اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ تفصیلی تصاویر اور تھری ڈی نقشے ہیکرز کے لیے دستیاب نہ ہوں۔