طاسلام آباد (نیوز ڈیسک) فائیو ایز ملک کو پائیدار اور طویل مدتی اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے، فائیو ایز فریم ورک پاکستان کی ترقی کیلئے گیٹ وے ثابت ہوگا، پاکستان تاریخی طور پر درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا رہا ہے، برآمدات میں اضافہ ملک کی مجموعی ترقی کے لئے انتہائی ضروری ہے۔گوادر پرو کے مطابق وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کے زیر اہتمام “پاکستان ڈویلپمنٹ سمٹ” کا انعقاد کیا گیا جس میں فائیو ای فریم ورک “2035 تک ٹریلین ڈالر کی معیشت کا روڈ میپ” پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اجلاس میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے سرکردہ ماہرین نے شرکت کی تاکہ معاشی نمو اور ترقی کے لئے جامع فریم ورک کے موثر نفاذ پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔ فائیو ای فریم ورک پاکستان کی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ملک کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے ایکگیٹ وے کے طور پر کام کرے گا۔ وزارت منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات میں نجی شعبے کی ترقی اور مسابقت کے شعبے کے ماہر محمد اویس نے گوادر پرو کے ساتھ ایک انٹرویو میں اعلی قیمت کی مصنوعات اور خدمات کے ذریعے برآمدات میں اضافے اور عالمی ویلیو چینز کو راغب کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ چین، بنگلہ دیش اور جنوبی کوریا جیسی کامیاب معیشتوں نے برآمدات پر مبنی ترقی کے ماڈل کو اپنا کر ترقی کی ہے۔ بنگلہ دیش کی ملبوسات کی صنعت نے گزشتہ تین دہائیوں سے ڈبل ڈیجٹ کی نمو دیکھی ہے ، جس نے ان کی معیشت ، ترقی یافتہ انسانی سرمائے اور بہتر پیداواری صلاحیت کو تبدیل کردیا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان ڈویلپمنٹ سمٹ میں ایکسپورٹ ورکنگ گروپ کو موڈریٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “پاکستان کو پیداواری صلاحیت، معیارات کی تعمیل، انسانی سرمائے کی ترقی، مصنوعات کے تنوع اور برانڈ کی ترقی کو یقینی بنانے، ایس ایم ایز کے لئے پالیسیوں کو بہتر بنانے اور جدت طرازی پر مبنی کاروباری اداروں کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کرنا ہوگی۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کو چاہیے کہ وہ مقامی برآمد کنندگان کو ابھرتی ہوئی پروڈکٹ لائنز، ان کے معیارات میں سہولت فراہم کرے اور انہیں ٹارگٹڈ نمائشوں میں رہنمائی کرے۔ اس طرح ہماری ایکسپورٹ مارکیٹ میں اضافہ کیا جاسکتا ہے اور یہ جوائنٹ وینچرز اور برانڈ ایکویٹی کے ذریعے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق فنانشل سیکٹر کے ماہر محمد انیل اقبال نے اس اقدام کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تاریخی طور پر درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا رہا ہے۔ تاہم فائیو ای فریم ورک کے تحت حکومت اور وزارت منصوبہ بندی نے برآمدات میں اضافے کو ترجیح دینے پر توجہ مرکوز کی ہے جو ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ ملک کی مجموعی ترقی کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ گوادر پرو کے مطابق منصوبہ بندی کمیشن سے تعلق رکھنے والے سماجی شعبے کے رکن ڈاکٹر رفیع کاکڑ نے بتایا سماجی شعبے میں پاکستان کا فائیو ای فریم ورک بڑھتی ہوئی آبادی کو قابل رسائی، اعلی معیار کی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرکے خدمات فراہم کرنے پر زور دیتا ہے۔ اس کے علاوہ، فریم ورک میں نوجوانوں کے لئے تربیتی پروگرام اور وظائف شامل ہیں، ۔گوادر پرو کے مطابقحکومت کی جانب سے فراہم کردہ فائیو ای فریم ورک پانچ ترجیحی شعبوں میں معاشی بحالی کے لیے ٹھوس راستہ فراہم کرتا ہے جن میں برآمدات، ای پاکستان، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی، توانائی اور انفراسٹرکچر اور ایکویٹی اور بااختیاری شامل ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ ان فائیو ایز میں بیک وقت پیش رفت ملک کو پائیدار اور طویل مدتی اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔