کیپیٹل ڈائری(ڈاکٹر محمد حسین ) پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین دوسرا ٹی ٹونٹی میچ راولپنڈی اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔کمزور نیوزی لینڈ ٹیم شاہینوں کا مقابلہ نہ کر سکی اور 90 رنز پر ڈھیرہوگی۔منجھے ہوے پاکستانی باؤلرز کے سامنے نیوزی لینڈ کے نئے بلے باز متاثر کن کارکردگی نہ دیکھا سکے۔ نیوزی لینڈ ٹیم 18 اعشاریہ ایک اوور میں صرف 90 رنز بنا سکی۔مارک چیپ مین 19، کول میکونچی 15، فوکس کرافٹ 13، ٹمز سیفرٹ 12 رنز بنا سکےجیکب ڈفی 8 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے
یادرہے کہ نیوزی لینڈ کا کوئی کھلاڑی ڈبل فگر میں داخل نہ ہوسکا۔پاکستان کی طرف سے شاہین شاہ آفریدی 3 وکٹیں لیکر کامیاب باولر رہے۔جبکہ محمد عامر. شاداب خان، ابرار احمد نے دو دو وکٹیں لیں ۔نسیم شاہ ایک وکٹ لینے میں کامیاب ۔پاکستان کو 91 رنز کا ہدف ملا جو قومی ٹیم نے بآسانی پورا کر لیا۔ پاکستان نے نیوزی لینڈ کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بآسانی ہرا کر ایک صفر کی برتری حاصل کر لی۔ دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں فتح سے پاکستان کو 7 وکٹوں سے فتح ملی۔قومی ٹیم نے مطلوبہ ہدف 12 اعشاریہ ایک اوور 3 وکٹوں کے نقصان پر مکمل کیا۔بابر اعظم 14، محمد رضوان ناٹ آؤٹ 45، اور محمد عرفان ناٹ آؤٹ 18 رنز بناپائے۔نیوزی لینڈ کی جانب سے مائیکل بریسول، ایش سوڈی اور بین لسٹر نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔قابل زکر بات یہ ہے کہ نیوزی لینڈ کے بہترین کھلاڑی آئی پی ایل کھیلنے میں مصروف ہیں۔صرف 7 کھلاڑی ایسے ہیں جو پہلے ٹیم میں کھیل چکے ہیں۔۔پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ جونئیر کو موقع دیں تاکہ انہیں مزید تجربہ ملے۔لگتا یہ ہی ہے نیوزی لینڈ نے پاکستان دورے کو سیریس نہیں لیا بلکے وہ پکنک پر آئے ہوئے محسوس ہو رہے ہیں۔نیوزی لینڈ وہ کھلاڑی جو آئی پی ایل کھیلنے رہے ہیں انہوں نے پیسے کو ترجیحی دی یے پاکستانی دورے کو نہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی چاہیے تھا کہ وہ کسی اور مضبوط ٹیم کو بلاتے تو بہتر تھا۔نئے لڑکوں پر مشتمل ٹیم کو ہرا کر پی سی بی کیا حاصل کرے گا ۔جیت کے شادیانے بجھانے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا ۔کیا وہ پاکستانی شائقین کرکٹ کو الو بنا رہے ہیں۔نیوزی لینڈ کی جونئیرکھلاریوں پر مشتمل ٹیم کو ورلڈ کپ سے قبل ہرا کرپاکستان کو کیا فائدہ حاصل ہوگا۔یہ دورہ قومی وسائل کا ضیاع ہے۔اس سے تو بہتر تھا کہ کاکول میں مزید 20 دن قومی ٹیم کو فزیکل ٹریننگ کروائی جاتی تاکہ کھلاڑی سپر فٹ ہو جاتے۔اگر پاکستان کرکٹ بورڈ کا مستقبل میں یہ ہی چلن رہا تو پاکستان کے کرکٹ گراؤنڈز کی رونقیں مانند پڑ جائیں گی کوئی ٹکٹ تو سیک طرف فری بھی دیکھنے نہیں ائے گااور گراونڈ ویران نظر آئیں گے پاکستانی شائقین ٹکر کی ٹیم سے کھیلنا اور دیکھنا پسند کرتے ہیں۔اور قومی ٹیم کی ورلڈ کپ سے قبل کارکردگی جانچنے کا اچھا موقع تھا جو پاکستان کرکٹ بورڈ نے غلط فیصلے سے کھو دیا ہے۔سوال یہ ہے کہ کیا ورلڈ کپ میں جونیئرز ٹیمیں کھیلنے آئیگی۔کیا کوئی اور ٹیم پاکستان کرکٹ بورڈ جیسے غلط فیصلے کر رہی ہے انڈیا کی ٹیم بھی ائی پی ایل کے فوری بعد امریکہ جارہی ہے اوف وہاں کے ماحول سے مطابقت اور گراوندز کی ھالت کو جانچنے کے لیے قبل ازوقت جارہی ہے۔پی سی بی کو یادرہے کہ ورلڈ کپ میں دنیائے کرکٹ کی مضبوط ٹیمیں ارہی ہیں۔جونئیرز نہیں۔۔ جب اسے ان سے واسطہ پڑے گا تویہ ٹس نظر آئیں گے۔۔ پی سی بی کمزور ٹیم کو ہرس کرسب اچھا کی رٹ لگائے گی۔واہ واہ کے ڈونگرے برسائے گی۔موجودہ کمزور ترین نیوزی لینڈ ٹیم کے ساتھ سیریز وقت اور قومی وسائل کے ضیاع کے علاوہ کچھ نہیں۔