کیپیٹل ڈائری(محمدحسین)وفاقی وزیر احسن اقبال نے سپورٹس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2025 کو کھیلوں کے احیاء کا سال قرار دیا گیا ہے۔جیت کا یقین کامیابی کی ضمانت ہے۔ہم نے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔ 2047 میں دو ممالک نے اپنی آزادی کے سو سال کا حساب دینا ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و بین الصوبائی امور احسن اقبال نے نشینل کانفرنس آن ریوایول آف سپورٹس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ مجھے وزیراعظم نے سپورٹس کا اضافی قلمدان دیا۔آج کی کانفرنس بہت اہمیت کی حامل ہے۔ورکنگ گروپس اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ہم نے پاکستان کے سپورٹس میں بہتری لانی ہے۔ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ نازک موڑ کب ختم ہو گا۔فتح کو کھیل کے میدان میں نہیں جیتا جاتا بلکہ اپنے ذہن کے اندر جیت کو بیٹھانا ہوتا ہے۔۔اگر کسی قوم کو کہا جائے کہ وہ چور، ڈاکو یا کرپٹ ہے تو وہ قوم شکست کھا جاتی ہے.
2028 کے اولپمک کی تیاری کی ہدایت کر دی۔ ہم نے دہشت گردی کو ختم کیا۔ملک میں امن لایا ملک کی روشنیاں بحال کیں۔۔سی پیک پروجیکٹ لایا۔ادارہ جاتی کھیلوں کے فروغ کے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ کھلاڑیوں کے لئے انڈوممٹ فنڈ قائم کیا جا جارہا ہے۔7 ایس ٹو ٹرف ہم نے دیے تھے۔4 ایس ٹو ٹرف تیار ہوچکے ہیں۔ہم جلد از جلد لگانے کی کوشش کریں گے تاکہ ہم گراس روٹ سے کھیلوں کو اجاگر کرسکے، جرمنی میں ایک سال میں 400 سکواش کورٹ بنائے ۔پاکستان میں ایک سال میں 4 سکواش کورٹ بنائے گئے۔پاکستان میں کھیلوں میں دھڑے بندی کو ختم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔2016 اور 2107 میں ہم نشینل گیمز کیلئے فنڈز دیے، 2016 اور 2107 میں فنڈز دینے کے باوجود نیشنل گمز نہیں ہوئے۔ نارووال سپورٹس سٹی کے بنانے کی وجہ سے مجھے سزا ملی۔نارووال سپورٹس سٹی بنانے پر کپتان کو مجھے شباش دینی چاہیے تھی لیکن سزا دی گئی ۔نارووال سپورٹس سٹی کے بنانے کی وجہ مجھے دو سال جیل میں رکھنے کی سزا دی گئی۔کھیلوں کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے۔