اسلام آباد(وسیم بٹ) دو روزہ کانفرنس کی اختتامی تقریب سے قبل، ”موجودہ رکاوٹیں اور پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے حکومتی اقدامات” کے موضوع پر ایک قابل ذکر اور بصیرت انگیز پینل ڈسکشن منعقد کی گئی۔اس سیشن میں ایک معزز پینل موجود تھا، جس میں ڈاکٹر ضیاء القیوم ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایچ ای سی، ڈاکٹر شعیب احمد خان چانسلرCASE، ڈاکٹر سجاد اے مدنی رجسٹرار سی یو آئی، جناب خرم راحت سینئر کنٹری ڈائریکٹر یونی فونک اور وائس چیئرمین پاشا اورجناب اسفند یار خان ڈائریکٹر جنرل آئی ٹی ، وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام بھی شامل تھے ۔ اس متنوع پینل نے مباحثہ میں مہارت اور نقطہ نظر کا خزینہ پیش کیا، جس نے اسے ایک انٹرایکٹو اور قابل ذکر سیشن بنادیا۔
مہمان خصوصی ڈاکٹر مختار احمد چیئرپرسن ایچ ای سی، ریکٹر سی یو آئی، ڈاکٹر ساجد قمر بانی ریکٹر سی یو آئی، ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی اور ڈاکٹر سہیل اصغر، جنرل چیئر/انچارج اسلام آباد کیمپس نے شیلڈز ڈسٹری بیوشنز میں شرکت فرمائی جنہوں نے ممتاز پینلسٹ کے گراں قدر تعاون کوبھی سراہا۔کانفرنس کے پروگرام چیئرپرسن ڈاکٹر اسامہ اعجاز باجوہ نے کانفرنس کی رپورٹ پیش کی۔اپنی رپورٹ میں انہوں نے وضاحت کی کہ FIT، تحقیق اور فکری سرگرمیوں کی متنوع رینج کی میزبانی کے لیے ایک مضبوط پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ حالیہ ایڈیشن میں، کل 258 تکنیکی پیپر جمع کروائے گئے تھے۔ایک عملی مشکل جائزے کے بعد، 59 پیپرز کو قبول کیا گیا، جس کے نتیجے میں قبولیت کا تناسب 23 فیصد رہا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس دو روزہ کانفرنس میں کینیڈا، قطر، آسٹریلیا، شام، چین، جاپان، برطانیہ، فرانس، ملائیشیا اور پاکستان کے مقررین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، جو کہ اس کی بین الاقوامی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔
مہمان خصوصی ڈاکٹر مختار احمد نے آئی ٹی کے تناظر میں ہنر مندافراد کے خلا کو پُر کرنے کی اہمیت پربھی زور دیا۔ انہوں نے خاص طور پر 65 فیصد سے زیادہ نوجوان اذہان کو درپیش مالی چیلنجوں اور افرادی قوت میں ہنر مند لیبر کی بڑھتی ہوئی مانگ پر توجہ دلائی۔ ڈاکٹر احمد نے ایسے قابل افراد کو تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تیزی کے ساتھ ترقی کرتے میدان میں درپیش چیلنجوں کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کر سکیں۔ ان کے ریمارکس نے آئی ٹی کے شعبے میں نوجوان پیشہ ور افراد کو درپیش مہارت کے فرق اور مالی رکاوٹوں دونوں کو دور کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے معزز ریکٹر ڈاکٹر ساجد قمر نے اپنے خطاب کے دوران کانفرنس کے منتظمین کو سراہا اور قومی و بین الاقوامی مقررین کا اظہارتشکر ادا کیا۔ ڈاکٹر این مارٹل کی کانفرنس میں شرکت کو خصوصی طور پر سراہا گیا۔ نمایاں مقررڈاکٹر قمر نے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں تیز رفتار تبدیلیوں سے درپیش چیلنجوں پر زور دیا اور اس متحرک منظر نامے میں روزگار کے حل کے لیے طلباء کو تیار کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔کوانٹم الگورتھم اور کمپیوٹنگ جیسے موضوعات میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کو تسلیم کرتے ہوئے ڈاکٹر قمر نے مستقبل کی کانفرنسوں میں ان موضوعات کوبھی شامل کرنے کا مشورہ دیا۔