ٹوکیو: جاپان نے 17 سال میں پہلی بار اضافہ کر کے منفی شرح سود ختم کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جاپان نے منفی شرح سود کی پالیسی کو ختم کردیا جو کہ مہنگائی کے خلاف برسوں پہلے نافذ کی گئی تھی۔
بینک آف جاپان نے شرح سود منفی 0.1 فیصد سے بڑھا کر 0 سے 0.1 فیصد کے درمیان کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بینک آف جاپان کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی معیشت بحال ہوئی ہے لیکن کچھ کمزوریاں بھی دیکھی گئی ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جاپان میں شرح سود میں اضافے کے بعد دنیا میں اب کوئی ایسا ملک نہیں بچا جہاں شرح سود منفی میں ہو۔
منفی شرح سود کا مطلب ہوتا ہے کہ عوام کو بینکوں میں پیسا رکھنے کے لیے بینکوں کو ادائیگی کرنا ہوتی ہے۔ منفی شرح سود کا استعمال ممالک اس لیے کرتے ہیں تاکہ عوام کو کم سے کم پیسے بینکوں میں رکھنے اور زیادہ سے زیادہ پیسے خرچ کرنے کے لیے راغب کیا جاسکے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق رواں ماہ کے آغاز میں جاپان کی بڑی کمپنیوں نے تنخواہوں میں 5.28 فیصد اضافے کا اعلان کیا تھا جو کہ گزشتہ 3 دہائیوں کے دوران ہونے والا سب سے بڑا اضافہ ہے۔